کورونا لاک ڈاؤن: قتل کی تیسری واردات، پولیس نے مقدمہ درج کرلیا

قتل کیس فائل فوٹو قتل کیس

ایک بلڈر نے اپنی اہلیہ اور دو کم سن بچیوں کو قتل کرکے خود کو بھی گولی مارکر خودکشی کرلی، پولیس نے ایک ہی خاندان کے چار کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے مغربی سسکس میں کے ایک گاؤں میں یہ افسوس ناک واقعہ پیش آیا جس میں ایک بلڈر جسے اس کے پڑوسیوں نے بدتمیز اور بدمعاش قرار دیا ہے نے اپنے اہل خانہ اور پالتو کتے کو قتل کردیا۔

پولیس کو اتوار کی شام مذکورہ علاقے میں واقع بلڈر کی 5 لاکھ پاؤنڈ کی جائیداد سے ان کی، اہل خانہ اور کتے کی لاشیں ملی تھیں۔

پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے چار افراد کے قتل کا مقدمہ درج کیا ہے، تاہم ابھی تک قتل کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکیں ہیں۔

مقتولین کے پڑوسی کا کہنا تھا کہ یہ پراپرٹی میں بلڈر رابرٹ نیومھم 42، اس کی والدہ 77 سالہ مورین، اس کی 40 سالہ ساتھی کیلی فٹزگبنز اور ان کے دو بچے ، چار سالہ ایوا اور دو سالہ لیکسی مقیم تھے۔

رابرٹ کے ایک پڑوسی نے اسے بدمعاش اور بدتمیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے اپنی ماں کو چھوڑ کر سب کو قتل کردیا، جس کی تصدیق رابرٹ کی والدہ مورین نے بھی کردی اور بتایا وہ واردات کے وقت میں گھر میں ہی موجود تھیں۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مقتولہ نے قتل سے دو روز قبل فیس بک پر اپنی اور اہل خانہ کی تصویر شیئر کی تھی جس میں ان کے بچے، اور قاتل بلڈر رابرٹ بھی تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اس قتل میں اور کوئی ملوث نہیں ہے بلکہ بلڈر نے خود اپنے اہل خانہ کو قتل کرنے خودکشی کی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ قتل کی واردات ملک میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کےلیے کیے گئے لاک ڈاؤن کے دوران ہوئی ہے، لاک ڈاؤن کے دوران یہ حادثہ ہے۔

اس حادثے نے لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد اور دماغی صحت سے متعلق خدشات میں اضافہ کردیا ہے۔ 

 

install suchtv android app on google app store