شام امن معاہدے پر اشتعال انگیزی کا نیا سلسلہ، ترک صدر کی دوبارہ جنگ شروع کرنے کی دھمکی

ترک صدر رجب طیب اردوان فائل فوٹو ترک صدر رجب طیب اردوان

ترکی کی جانب سے شام جنگ پر اشتعال انگیزی کا سلسلہ جاری ہے، ترک صدر رجب طیب اردوان نے امن منصوبے کو بالائے طاق رکھتے ہوئے شام کو بھی جنگ کی دھمکیاں دینا شروع کردیں ہیں۔

شام میں غیرقانونی طور پر داخل ہونے والے ترک افواج کئی دنوں بعد بھی واپس نہیں نکل پائی ہیں۔ روس کی معاونت سے ترکی اور شام کے درمیان ایک ادلب معاہدہ طے پایا تھا تاہم اس معاہدے پر اب خود ترکی نے سوالات اٹھانا شروع کردیئے ہیں۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے امن کی بات کرنے کی بجائے شام کو سنگین نتائج کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ادلب میں شامی حکومت نے فائر بندی کے وعدے کی پاسداری نہ کی تو پھر پہلے سے کہیں زیادہ خطرناک انداز میں جواب دیا جائے گا۔

ترک صدر نے تسلیم کیا ہے کہ گزشتہ ہفتے روسی ہم منصب ولادیمر پوتن سے ملاقات کے بعد طے پانے والے فائر بندی کے معاہدے کی بدولت مقامی عوام کو ایک طویل عرصے کے بعد سکھ کا سانس لینا نصیب ہوا ہے۔

ترک صدر کے اشتعال انگیز بیانات کے بعد صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی ہے اور ماہرین کا خیال ہے کہ شاہد ترک اس معاہدے سے ہٹنے کےلئے کوئی بہانہ تلاش کررہا ہے تاکہ دوبارہ شام کو جنگ میں دھکیلا جاسکے۔

install suchtv android app on google app store