انتہا پسند مودی سرکار کی بربریت کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج، بھارتی وزیر اعظم ہڑبڑاہٹ کا شکار

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی فائل فوٹو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی

انتہا پسند مودی سرکار کی بربریت کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، یورپ کے مختلف ممالک سمیت ایران اور ترکی میں بھی بھارت کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں سینکڑوں لوگ شریک ہوئے اور بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے شہر قم میں بڑی تعداد میں مقامی اور کشمیری شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور کشمیر میں بھارتی مظالم سمیت مسلمانوں کے خلاف منظور ہونے والے کالے قانون کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ شہریوں کا کہنا تھاکہ جمہوریت کا علمبردار ملک اقلیتوں کو ملک سے بے دخل کرنے کی سازش کررہا ہے، اس قانون سے لاکھوں نہٰیں کروڑوں افراد متاثر ہونگے۔

یورپی دارالحکومت برسلز میں بھی سینکڑوں شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور نام نہاد جمہوریت کے دعویدار ملک بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

شہریوں کا کہنا تھاکہ بھارت نے کشمیری مسلمانوں کے بعد بھارت کے مختلف علاقوں میں مسلمانون کو حراساں کرکے دیوار سے لگانے کےلئے جو منصوبہ بنایا ہے اسکو یورپی یونین کو چاہئے کبھی پورا نہ ہونے دیں بصورت دیگر اقلیتوں کے خلاف تاریخ کا سب سے بڑا بحران دیکھنے کو ملے گا۔

برطانوی دارالحکومت لندن میں بھی بڑی تعداد میں کشمیری اور سکھ براداری کے افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ سماجی کارکنوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارت کے خلاف نعرے درج تھے۔ سکھ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ مودی سرکار بھارت کو انتہا پسند ہندو ریاست بنانے پر تلُی ہوئی ہے اقلیتوں کو انکا حق نہیں دیا جاتا ہے۔

یورپی ملک ہالینڈ میں بھی پختون ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی، اسی طرح ترکی میں سینکڑوں افراد نے بھارت کے خلاف شدید احتجاج کیا اور اقوام متحدہ سے مداخلت کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین کا کہنا تھاکہ اقلیتوں اور خاص طور پر مسلمانوں کو دیوار سے لگنے نہیں دیں گے، کروڑوں مسلمانوں کو اپنے حق کےلئے اٹھ کھڑے ہونا چاہئے۔

install suchtv android app on google app store