سعودی ولی عہد بُری طرح پھنس گئے، جیف بیزوس کے فون ہیک کا معاملہ اقوام متحدہ تک جا پہنچا۔۔۔ تفصیلات آگئیں

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور ایمازون کے سربراہ جیف بیزوس فائل فوٹو سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور ایمازون کے سربراہ جیف بیزوس

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ایک اور مشکل میں پھنس گئے۔

اقوام متحدہ سے منسلک انسانی حقوق کے ماہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ ایمازون کے سربراہ جیف بیزوس کا فون ہیک ہونے کے معاملے میں سعودی ولی عہد پر لگنے والے الزامات کی فوری تفتیش ہونی چاہیے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اطلاعات کے مطابق محمد بن سلمان کے زیر استعمال فون نمبر سے بھیجے گئے ایک پیغام کے ذریعے بیزوس کے فون میں موجود ڈیٹا تک رسائی حاصل کی گئی تھی۔ امریکہ میں سعودی سفارتخانے سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ فون ہیک کرنے کی خبریں ’نامعقول‘ ہیں اور اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیں۔

مزید پڑھیں: بڑی خبر! سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ویڈیو سے دنیا کے امیر ترین شخص کا فون کیسے ہوا ہیک؟  سب حیران

ماہرین کا کہنا ہے کہ محمد بن سلمان سے یہ بھی پوچھا جانا چاہیے کہ وہ ’مسلسل، ذاتی سطح پر ان لوگوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کیوں کرتے رہے جنہیں وہ اپنا دشمن گردانتے تھے۔ تاہم ذاتی حیثیت میں اقوام متحدہ کے لیے کام کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ بیزوس کے فون ہیکنگ کے معاملے میں سعودی ولی عہد کے’ممکنہ کردار‘ کی بہرحال تفتیش ضروری ہے۔

اقوام متحدہ سے منسلک جن ماہرین نے یہ مطالبہ کیا ہے ان میں اینگس کیلامارڈ اور ڈیوڈ کائے شامل ہیں، جو بالترتیب سزائے موت و ماورائے عدالت قتل اور آزادی اظہار کے معاملات میں اقوام متحدہ کی معاونت کرتے ہیں۔

install suchtv android app on google app store