بھارتی سپریم کورٹ نے شہریت ترمیمی قانون سے متعلق حیران کن فیصلہ سنایا، مودی شرمسار

بھارتی سپریم کورٹ اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی فائل فوٹو بھارتی سپریم کورٹ اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی

بھارتی سپریم کورٹ نے شہریت ترمیمی قانون کے اطلاق کو روکنے سے انکار کر دیاہے اور اس معاملے پر پانچ رکنی بینچ تشکیل دیدیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی جس دوران عدالت نے اس بل کے اطلاق کو روکنے سے انکار کر دیاہے۔

بھارتی چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون پر یک طرفہ فیصلہ نہیں دیا جا سکتا، حکومت سے عارضی شہریت دینے کا مطالبہ کیا جا سکتاہے۔

بھارتی سپریم کورٹ نے مرکز سے چار ہفتوں میں جواب طلب کر لیاہے۔ بھارتی سپریم کورٹ میں متنازعی شہریت ترمیمی قانون پر 144 درخواستیں دائرکی گئیں تھیں۔

مزید پڑھیں: اب مسلمان بھارت میں نہیں رہ سکتے، متنازع شہریت قانون پر نصیرالدین شاہ بھی میدان میں آگئے

دوسری جانب بولی وڈ کے لیجنڈری اداکار 69 سالہ نصیر الدین شاہ نے بھارت کے موجودہ حالات پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 70 سال بعد اب انہیں احساس ہونے لگا ہے کہ وہ ’مسلمان‘ ہوکر بھارت میں نہیں رہ سکتے۔

 

install suchtv android app on google app store