ٹرمپ ایران کی کمر میں ’’زہریلا خنجر‘‘ گھونپنا چاہتا ہے اور غیورایرانی اس کی چالاکیوں سے باخبر ہیں: سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای

سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای فائل فوٹو سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مسخرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا یہ کہنا کہ وہ ایرانی عوام کے ساتھ ہیں دراصل جھوٹ بول رہے ہیں۔

2012 کے بعد پہلی بار تہران میں نماز جمعہ کے خطبہ سے خطاب کرتے ہوئے سیریم لیڈر نے کہا کہ امریکہ نے ایران پر اقتصادی پابندیاں لگا کر اپنے ہی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے۔

آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ یوکرائن طیارہ حادثہ بہت افسوناک تھا۔ طیارہ حادثے پر مظاہرے جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کو پس پشت ڈالنا ہے۔ دشمنوں نے حادثے کو جواز بناکر سپاہ پاسدارن گارڈز کو کمزور کرنا چاہ رہا ہے۔ طیارہ حادثے سے ایران بہت زیادہ دکھی ہے جبکہ ہمارے دشمن خوش ہیں۔

سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے خطبے کے دوران امریکہ مردہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ جنرل سلیمانی کی نماز جنازہ میں عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کر کے ثابت کردیا کہ وہ اسلامی ریاست کی حمایت کرتے ہیں۔ ٹرمپ ایرانی عوام کی کمر میں ’’زہریلا خنجر‘‘ گھونپنا چاہتے ہیں۔ ایرانی عوام ان کی چالاکیوں سے باخبر ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ایرانی فوج کے ایک ایسے کمانڈر کو مارا ہے جو عراق میں داعش سے لڑ رہا تھا۔

جمعہ کے خطبے میں آیت اللہ خامنہ ای نے مغربی ممالک کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ اتنے کمزور ہیں کہ وہ ایران کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور نہیں کرسکتے ہیں۔ فرانس، برطانیہ اور جرمنی ’’حقیر حکومتیں‘‘ ہیں اور دراصل وہ امریکہ کے نوکر ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ایران جوہری معاہدے کے معاملے پر بات کرنے کے لیے تیار ہے لیکن یہ بات چیت امریکہ سے نہیں ہوسکتی ہے۔ امریکہ پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔ آیت اللہ خامنہ ای نے خبردار کیا کہ امریکہ نے اگر ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ کیا تو اسے دس گنا زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔

خیال رہے کہ 3 جنوری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پرعراقی دارالحکومت بغداد کے ایئرپورٹ پر ڈرون حملے میں ایران کے جنرل قاسم سلیمانی کو دیگر 8 افراد سمیت شہید کیا گیا تھا۔ بغداد ایئرپورٹ پر ہونے والے فضائی حملے سے شہید ہونے والے افراد میں الحشد الشعبی ملیشیا کا رہنما اور عراقی فوج کے دو اہلکار بھی شامل ہیں۔

جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کے جواب میں ایران نے عراق میں موجود دو فوجی اڈون کو میزائلوں سے نشانہ بنایا تھا، تاہم اس حملے میں امریکی افواج کو کوئی جانی تقصان نہیں ہوا تھا۔ جنرل سلیمانی کی شہادت کے بعد مشرق وسطیٰ میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں، کیونکہ ایران نے خطے میں امریکی تنصیبات پر حملے کرنے کی دھمکی دی ہے۔ چند روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو مل کر داعش کے خلاف لڑنے کی پیش کش کی تھی جسے ایران نے رد کر دیا تھا۔

install suchtv android app on google app store