کینیڈین وزیراعظم نے ڈونلڈ ٹرمپ سے کونسے گلے شکوے کیے؟ امریکا میں نئی بحث کا آغاز

کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو فائل فوٹو کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو

کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ ’غلطی ‘سے داغے گئے ایرانی میزائل کا نشانہ بننے والے شہری زندہ ہوتے اگر خطے میں جاری کشیدگی میں اضافہ نہ ہوتا۔ انہوں نے شکوہ کیا کہ امریکا نے جنرل سلیمانی کی شہادت سے قبل کینیڈا کو اعتماد میں نہیں لیا تھا۔

جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ اگر خطے میں جاری کشیدگی میں اضافہ نہ ہوتاتو یوکرائنی طیارے کے مسافر اب بھی زندہ ہوتے اور کینیڈین باشندے بھی اپنے گھر والوں کے ساتھ ہوتے۔

ٹروڈو نے کہا کہ امریکا نے جنرل سلیمانی کو شہید کرنے سے پہلے کینیڈا کو اطلاع نہیں دی تھی۔ امریکا اپنے ارادے خود بناتا ہے۔ ہم تمام بڑے معاملات پر بین الاقوامی کمیونٹی کے طورپر کام کرتے ہیں۔ لیکن کبھی کبھار کچھ ملک اپنے اتحادیوں کو اعتماد میں لائے بغیر فیصلے کرتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا حکومت کی کوشش ہے کہ جلد سے جلد تمام کینیڈینز کی باقیات تدفین کیلئے واپس لے آئے لیکن ممکن ہے اس کام میں ہفتے اور مہینے لگ جائیں۔انہوں نے کہا ایران کہہ چکا ہے کہ کینیڈین حکام غلطی سے طیارے کی تباہی کے تمام پہلووں کی تحقیقات میں متحرک کردار ادا کرسکتے ہیں۔

واضح رہے 8جنوری کو ایران کی جانب سے امریکی فوجی اڈے پر جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کا بدلہ لینے کیلئے حملہ کیا گیاتھا اسی دوران ایرانی حدود سے اڑنے والی ایک یوکرائنی پرواز بھی تباہ ہوئی تھی، پرواز کی تباہی پر بعد میں ایران نے معافی مانگ لی اور اعتراف کیا کہ وہ جہاز غلطی سے ان کے میزائل کا نشانہ بنا۔ طیارے کی تباہی سے اس میں سوار تمام 176 مسافر ہلاک ہوگئے تھے جن میں ایرانی، کینیڈین اور یوکرائنی شہری بھی شامل تھے۔

 

install suchtv android app on google app store