صدر ٹرمپ بھی مودی کے ہاتھوں بےبس، مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر خاموش کیوں؟ وجہ آگئی سامنے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی فائل فوٹو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی

امریکی کانگریس کے رکن بریڈ شیرمین نے مقبوضہ کشمیر کے دورے کے لیے امریکی صدر ٹرمپ سے مدد مانگ لی ہے۔

خارجہ امور کی ذیلی کمیٹی برائے ایشیا کے سربراہ بریڈ شیرمین کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ امریکی سفارتکاروں کو مقبوضہ کشمیر کے دورے کی اجازت کے لیے بھارت پر زور ڈالیں۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے متعلق شدید تشویش لاحق ہے، بھارتی لاک ڈاؤن کے باعث کشمیر سے قابل اعتماد معلومات موصول نہیں ہو رہیں۔ رکن کانگریس نے اسسٹنٹ سیکریٹری ایلس ویلز سے سوال پوچھا کہ کیا 5 اگست 2019 کے بعد امریکی سفارت کاروں کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے کی اجازت ملی ہے۔

انہوں نے یہ بھی دریافت کیا کہ 5 اگست 2019 سے لے کر اب تک امریکا سرکاری طور پر کتنی مرتبہ امریکی سفارت کاروں کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کروانے کی اجازت طلب کرچکا ہے۔

بریڈ شیرمین نے ایلس ویلز سے ان وجوہات کے متعلق پوچھا جن کی بنا پر حکومت امریکی سفارت کاروں کو مقبوضہ کشمیر آنے کی اجازت دینے سے انکار کر رہی ہے۔ یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حکومتی لاک ڈاؤن اور کرفیو کو 112 دن گزر چکے ہیں۔ پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ بھارت کی جانب سے غیر ملکی سفارت کاروں کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرانے کی کوشیش ناکام ثابت ہوئی ہیں۔

ترجمان وزارتِ خارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ ہم ہندوستان سے اچھے تعلقات کی خواہش رکھتے ہیں تاہم ان کی جانب سے ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا جاتا ہے اور ہمیں ہندوستان سے کسی خیر کی توقع نہیں ہے۔

 

install suchtv android app on google app store