امریکا کی دھمکی نظر انداز، ترکی نے روس کا کون سا دفاعی میزائل کی آزمائش کرلی تفصیل جانیے اس خبر میں

امریکا کی دھمکی نظر انداز، ترکی نے روس کا کون سا دفاعی میزائل کی آزمائش کرلی فائل فوٹو امریکا کی دھمکی نظر انداز، ترکی نے روس کا کون سا دفاعی میزائل کی آزمائش کرلی

جدید ایئرڈیفنس نظام نے زمین سے فضا میں ہدف کو نشانہ بنانے کے حوالے سے 9M96E اور 9M96E2 کی آزمائش کی ہے جو براہ راست نشانہ بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا، یہ نظام برق رفتار جنگی جہازوں کو نشانہ بنا سکتا ہے اور 9M96 کی زیادہ سے زیادہ حد 120 کلومیٹر ہے۔

ترکی نے امریکا کی جانب سے پابندیوں کی دھمکیوں کے باجود روسی ساختہ دفاعی نظام ایس-400 کی آزمائش شروع کردی۔

ترکی کی مقامی خبر ایجنسی ڈی ایچ اے نے رپورٹ کیا کہ انقرہ میں ایف-16 لڑاکا طیاروں سمیت مختلف طیارے نئے روسی ساختہ ایس-400 کی آزمائش اور ترک آپریٹرز کی تربیت کے لیے میورتد ملٹری ایئربیس کے گرد موجود ہیں۔

رواں برس جولائی میں ترکی کو ایس-400 میزائل موصول ہونے پر اس کے نیٹو اتحادیوں نے مخالفت کی تھی۔

امریکا کا کہنا تھا کہ اگر روسی دفاعی نظام کو مغرب کے نئے آلات جیسا کہ نئے ایف-35 طیارے کے ساتھ استعمال کرنے سے حساس تکنیکی معلومات لیک ہونے کا خطرہ ہے۔

ترکی نے 100 امریکی ایف-35 کی خریداری کا آرڈر دیا تھا اور اس کی دفاعی صنعت نئے طیارے کی سپلائی چین کا حصہ تھی لیکن روسی ساختہ ایس-400 کی خریداری کی وجہ سے امریکا نے ترکی کو پروگرام سے باہر کردیا۔

اب تک امریکا، روسی دفاعی نظام کی خریداری پر پابندیاں عائد کرنے سے گریز کررہا ہے، جیسا کہ وہ پہلے اس حوالے سے دھمکی دے چکا تھا اور امریکی حکام نے کہا تھا کہ اگر ترکی ایس-400 کو فعال نہیں کرتا تو اسے چھوڑا جاسکتا ہے تاہم انقرہ نے اس پیشکش کو مسترد کردیا تھا۔

خیال رہے کہ انقرہ کی جانب سے ایس-400 کی خریداری امریکا سے تعلقات خراب ہونے کی بڑی وجہ ہے جس کا کہنا تھا کہ روسی دفاعی نظام، نیٹو سے مطابقت نہیں رکھتا اور ایف-35 کے لیے خطرہ ہے۔

انقرہ کے صوبائی گورنر کے دفتر کی جانب سے 24 نومبر کو اعلان کیا گیا تھا کہ ترک ایئر فورس کے ایف -16 اور دیگر طیارے 25 اور 26 نومبر کو ایک فضائی دفاعی نظام کی آزمائش کے لیے کم اور زیادہ بلندی پر انقرہ میں پرواز کریں گے۔

وہ پروازیں ایس-400 ریڈار سسٹم کی آزمائش کے لیے اڑان بھریں گی۔

خیال رہے کہ انقرہ کو جولائی سے ایس-400 موصول ہونا شروع ہوگئے تھے لیکن وہ فعال نہیں تھے۔

دوسری جانب ڈیلرز نے کہا کہ مذکورہ رپورٹس کی وجہ سے ترک کرنسی لیرا پر منفی اثر پڑا۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس ترکی اور امریکا کے تعلقات میں کشیدگی ترک لیرا کی قدر میں 30 فیصد کمی کا باعث بنا تھا۔
گزشتہ ہفتے امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے عہدیدار نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ ترکی کو اس دفاعی نظام سے چھٹکارہ پانے کی ضرورت ہے۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے عہدیدار کا مذکورہ بیان وائٹ ہاؤس میں ترک صدر رجب طیب اردواگان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کے بعد سامنے آیا تھا۔

ترک صدر سے ملاقات سے متعلق امریکی صدر نے کہا تھا کہ بات چیت حیرت انگیز تھی لیکن یہ واضح نہیں تھا کہ دونوں نیٹو اتحادیوں کے درمیان ایس-400 کے معاملے پر کوئی پیش رفت ہوئی تھی یا نہیں۔

ایس-400 میزائل نظام

ایس-400 ایئرڈیفنس میزائل نظام ہے جس کو روس کی کمپنی الماز سینٹرل ڈیزائن بیورو نے تیار کیا اور نیٹو میں اس کو ایس اے-21 گراؤلر کا نام دیا گیا۔ یہ نظام روسی فوج کے ایس300 اور ایس -200 ایئر ڈیفنس کا متبادل اور نیا نظام ہے۔

روس نے اس نظام کو اپریل 2007 میں متعارف کروایا تھا اور پہلی مرتبہ اگست 2007 میں ہی فوج کے حوالے کردیا گیا تھا اور ماسکو، کلنینگراڈ اور عسکری حوالے سے تقسیم مشرقی ضلعے میں ایس-400 رجمنٹس قائم کردیا تھا اور 2020 تک 56 ایس-400بٹالین بنانے کا منصوبہ بنایا تھا۔

ایس-400 ایئر ڈیفنس نظام ریڈار، مخالف نظام کا سراغ لگانے اور اس کو نشانہ بنانے، اینٹی ایئرکرافٹ میزائل نظام، لانچرز اور کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر جیسی مختلف صلاحیتوں کا حامل نظام ہے اور دفاع کو مزید موثر بنانے کے لیے تین قسم کے میزائلوں کو فائر کرنے کی صلاحیت ہے۔

روسی ساختہ یہ نظام ایئرکرافٹ، خودکار ایئریل وہیکل (یو اے وی)، بلیسٹک اور کروز میزائل کو 400 کلومیٹر کے فاصلے تک نشانہ بنا سکتا ہے اور 36 اہداف میں بیک وقت مصروف ہوسکتا ہے۔

ایس-400 پرانے نظام کے مقابلے میں 4 مختلف میزائلوں کی اقسام کو استعمال کرتا ہے اور 250 کلومیٹر کے اندر ایئربورن کو تباہ کرسکتا ہے۔

جدید ایئرڈیفنس نظام نے زمین سے فضا میں ہدف کو نشانہ بنانے کے حوالے سے 9M96E اور 9M96E2 کی آزمائش کی ہے جو براہ راست نشانہ بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا، یہ نظام برق رفتار جنگی جہازوں کو نشانہ بنا سکتا ہے اور 9M96 کی زیادہ سے زیادہ حد 120 کلومیٹر ہے۔

install suchtv android app on google app store