ٹرمپ کی گیڈر بھبکیاں ترک صدر نے ہوا میں اڑا دیں، امریکا پر سکتہ طاری

  • اپ ڈیٹ:
ترک صدر رجب طیب اردگان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فائل فوٹو ترک صدر رجب طیب اردگان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

شام پر ترک حملے کے جواب میں امریکا نے ترکی پر پابندیاں عائد کردی ہیں جبکہ صدر ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ وہ ترکی کی معیشت کو برباد کرنے کے لیے مکمل تیار ہیں۔ امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکا کی جانب سے ترکی کی وزارت دفاع اور توانائی پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں جبکہ ترکی کے دو وزرا اور تین سینئر عہدیداروں پر بھی پابندی لگادی گئی ہے۔

واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر خزانہ نے کہاکہ ترکی پر عائد کی گئی پابندیاں بہت سخت ہیں جو اس کی معیشت پر بہت زیادہ اثر انداز ہوں گی‘امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ترکی کی وزارت دفاع اور توانائی کے خلاف کارروائی کی گئی ہے جبکہ ساتھ ہی وزیر دفاع، توانائی اور داخلہ کے خلاف بھی ایکشن لیا گیا ہے۔

امریکی وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ترک حکومت کی کارروائی سے بے گناہ شہری خطرے میں ہیں اور خطہ عدم استحکام کا شکار ہورہا ہے، اس کے علاوہ داعش کو شکست دینے کی مہم بھی کمزور پڑررہی ہے۔ دوسری جانب امریکا کے نائب صدر مائیک پینس نے بتایا کہ صدر ٹرمپ نے اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردوان کو فون کرکے فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے‘انہوں نے کہا کہ وہ جتنی جلدی اور جتنا ممکن ہوا، خطے کا دورہ کریں گے۔

امریکا کی جانب سے ترکی کو خبردار کیا گیا ہے کہ ترکی کے سیز فائر کیے جانے تک پابندیاں جاری رہیں گی اور ان میں مزید سختی کی جائے گی‘امریکی نائب صدر نے ترکی پر زور دیا کہ فوری طور پر تشدد روک کر ترکی اور شام کی سرحد سے متعلق مسائل پر مذاکرات کے ذریعے ایک طویل مدتی معاہدہ کیا جائے مائیک پینس نے کہا کہ امریکا نے ترکی کو شام پر لشکر کشی کے لیے کوئی گرین سگنل نہیں دیا تھا۔

install suchtv android app on google app store