شام میں ترکی کی فوجی کارروائی، ایرانی وزیر خارجہ کی اہم پیشکش سے خطے میں امن بحال ہونے کا امکان

  • اپ ڈیٹ:
 ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف فائل فوٹو ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کے بعد ایران نے بھی ترکی، شام اور کردوں کے درمیان مفاہمت کی پیشکش کر دی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ ثالثی کی پیشکش ایران کے وزیر خارجہ کی طرف سے کی گئی ہے، جواد ظریف کا کہنا ہے کہ ترکی کے اپنی قومی سلامتی سے متعلق خدشات درست ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کا حصول شام پر حملہ کر کے حاصل نہیں ہوگا، ہمارے پاس دیگر آپشن موجود ہیں، ترکی کی قومی سلامتی شامی افواج کے ساتھ مل کر آپریشن کرنے سے یقینی بنائی جاسکتی ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق یہ بیان ترکی اور شامی جنگجو کے درمیان جاری جنگ کے چوتھے روز بعد سامنے آیا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ترکی اور شام کے درمیان ادانا معاہدہ موجود ہے، اس معاہدے پر عمل کر کے سکیورٹی پر بات چیت ہو سکتی ہے، اس کے لیے ایران اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی ثالثی کی پیشکش کر چکے ہیں۔ واشنگٹن میں گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں امریکا ایسا کر سکتا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے ترکی کو ایک بار پھر متنبہ کیا کہ اگر ترکی نے شام کے شمالی حصے میں اپنی حدود سے تجاوز کیا تو ترک معیشت کے خلاف سخت اقدامات کریں گے۔

install suchtv android app on google app store