روسی صدر کے بیان نے نریندر مودی کے ہوش ٹھکانے لگا دیئے

روسی صدر پیوٹن بھارتی وزیراعظم نریندر مودی فائل فوٹو روسی صدر پیوٹن بھارتی وزیراعظم نریندر مودی

سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد روس نے بھی پاکستان کا ساتھ دینے کا اعلان کردیا، روس نے مقبوضہ کشمیر کو متنازعہ علاقہ تسلیم کرتے ہوئے مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں، شملہ معاہدے اور اعلان لاہور کے مطابق حل کرنے کی اپیل کر دی۔

مقبوضہ کشمیر سے متعلق سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد اقوام متحدہ میں تعینات روس کے نائب مندوب دمیتری پولیاسکی کی جانب سے خصوصی بیان جاری کیا گیا ہے۔ روسی مندوب نے بھی مقبوضہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو قبول کر لیا ہے۔ روسی مندوب کا کہنا ہے کہ روس کیلئے پاکستان اور بھارت دونوں اس کے دوست ممالک ہیں۔ روس کی خواہش ہے کہ دونوں ممالک مسئلہ کشمیر کو پرامن طریقے سے اور مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔

روس کی خواہش ہے کہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں، شملہ معاہدے اور اعلان لاہور کے مطابق حل کیا جائے۔ واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا بند کمرہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں اقوام متحدہ کے 5 مستقل جبکہ 10 مستقل ارکان نے شرکت کی۔

اجلاس میں بھارت کو شکست کا سامنا کرنا پڑا اور سلامتی کونسل کے ارکان نے اتفاق کیا کہ مقبوضہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے اور یہ مسئلہ بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ہے۔ اقوام متحدہ میں مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے میڈیا کو بتایا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اس اجلاس کا خیر مقدم کرتا ہے۔ ہم جموں کشمیر کے مسئلے کا پُرامن حل چاہتے ہیں۔اجلاس پاکستانی وزیر خارجہ کے خط پر طلب کیا گیا۔ نہتے کشمیریوں کی آواز آج دنیا کے اعلیٰ ترین فورم پر سنی گئی ہے۔ ملیحہ لودھی نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں لوگوں پر ظلم و جبر کیا جا رہا ہے۔
کشمیریوں کو قید کیا جا سکتا ہے ان کی آواز نہیں دبائی جا سکتی۔

پاکستان نے یہ کوشش مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کیلئے کی ہے اور یہ مسئلے کے حل تک جاری رہے گی۔ اجلاس کی کاروائی کے حوالے سے چینی مندوب نے بتایا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے15اراکین ممالک کےمندوب نے اجلاس میں شرکت کی۔ سیکیورٹی کونسل اجلاس میں کشمیر کےمعاملے پر تفصیلی بات ہوئی۔

کشمیر کی صورتحال پر ارکان نے گہری تشویش کا اظہار کیا۔ اس حوالے سے سیکیورٹی جنرل اقوام متحدہ نے بھی کچھ دن پہلے بیان دیا تھا۔ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر ارکان نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور دو طرفہ معاہدہ کے تحت حل ہونا چاہیے۔ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے اس حوالے سے یکطرفہ فیصلوں سے گریز کرنا چاہیئے۔

install suchtv android app on google app store