متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کا سوڈان کو 3 ارب ڈالر امداد

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے سوڈان کی فوجی حکومت کو 3 ارب ڈالر امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ فائل فوٹو سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے سوڈان کی فوجی حکومت کو 3 ارب ڈالر امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے ایک مشترکہ بیان میں سوڈان کی فوجی حکومت کو 3 ارب ڈالر امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔

دونوں ممالک کی جانب سے جاری کیے گئے مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ سوڈان کے مرکزی بینک میں 50 کروڑ ڈالر جمع کروائے جائیں گے تاکہ سوڈانی کرنسی پر موجود دباؤ میں کمی اور زرمبادلہ میں استحکام لایا جاسکے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ 3 ارب ڈالر کے علاوہ مالی امداد خوراک، ادویات اور ایندھن کی صورت میں فراہم کی جائے گی۔

یاد رہے کہ سوڈان کے ملٹری کونسل کے سربراہ لیفٹنٹ جنرل فتح البرہان، اس وقت فوج کے سربراہ تھے جب خرطوم کی جانب سے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف جنگ میں فوجی بھیجے گئے تھے۔

ماہرین معیشت کا کہنا ہے کہ سوڈان کو معاشی صورت حال بہتر بنانے کے لیے مالی امداد کی ضرورت ہے۔

خرطوم یونیورسٹی کے اکنامکس کے پروفیسر کا کہنا ہے کہ ’ تجارتی عدم توازن میں موجود خلا کو پر کرنے کے لیے سوڈان کو ایسی امداد اور قرض کی ضرورت ہے، سوڈان کو سالانہ بجٹ میں خسارے کو پورا کرنے کے لیے مالی تعاون کی ضرورت ہے‘۔

محمد الجک نے کہا کہ ’یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ یہ تعاون سیاسی مقاصد کے لیے ہے یا ملٹری کونسل سے کسی بڑی رعایت کے لیے ہے، سوڈان کو اس رقم اور اس کے درست استعمال کی ضرورت ہے‘۔

سوڈان اس وقت شدید مالی بحران کا شکار ہے جس کی وجہ سے ملک میں خوراک اور ایندھن کی کمی کا بھی سامنا ہے۔

اکثر مظاہرین کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک امداد دے کر ملٹری کونسل پر اثر انداز ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔

دوسری جانب مظاہرین نے اس امداد کو مسترد کرتے ہوئے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے پیسے اپنے پاس رکھیں۔

دارالحکومت خرطوم میں دھرنے میں شریک مظاہرین نے ’ہمیں سعودی تعاون نہیں چاہیے‘ کےنعرے بھی بلند کیے۔

مظاہرے میں شریک عادل نے کہا کہ ’وہ سوڈان کو کنٹرول کرنے کے لیے اپنے پیسوں کا استعمال کررہے ہیں، ہمارے پاس اپنے ذرائع موجود ہیں جو کافی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم ان کی مدد کے بغیر اپنے ملک کی از سر نو تعمیر کرسکتے ہیں، آپ کا بہت شکریہ، اپنے پیسے اپنے پاس رکھیں‘۔

دیگر مظاہرین نے کہا کہ انہیں غیرملکی امداد نہیں بلکہ اچھی قیادت چاہیے۔

سوڈان میں پیٹرولیم مصنوعات اور دیگر غذائی اجناس میں مہنگائی کے اعلان کے بعد دسمبر 2018 سے جاری مظاہروں کے بعد فوج نے صدر عمر البشیر کو 11 اپریل کو برطرف کردیا تھا۔

خیال رہے کہ سوڈان 2 دہائیوں سے امریکی پابندیوں کا شکار تھا تاہم طویل عرصے بعچ اکتوبر 2017 میں ان پابندیوں کو ختم کر دیا گیا تھا۔

install suchtv android app on google app store