سمندروں میں پلاسٹک کا کوڑا، عالمی کنونشن کا مطالبہ

قدرتی ماحول کے تحفظ کی تنظیم ورلڈ وائڈ فنڈ ’ڈبلیو ڈبلیو ایف‘ نے سمندروں میں پلاسٹک کی آلودگی روکنے کے لیے اقوام متحدہ کا ایک کنونشن کا مطالبہ کیا ہے۔

ماحول کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیم ڈبلیو ڈبلیو ایف میں سمندروں سے آلودگی کے خاتمے سے متعلق امور کے سربراہ بیرنہارڈ باؤسکے نے آج منگل پانچ مارچ کو جرمن دارالحکومت برلن میں کہا کہ آئندہ ہفتے نیروبی میں اقوام متحدہ کی اسمبلی برائے ماحولیات کے اجلاس میں اس کنونشن کے قیام کے سلسلے میں ابتدائی اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔ جرمنی کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں بہت بڑی مقدار میں پلاسٹک تیار ہوتا ہے اور جہاں سے پلاسٹک کی بڑی مقدار برآمد بھی کی جاتی ہے۔

ورلڈ وائڈ فنڈ نے اقوام متحدہ کی رُکن ریاستوں سے مطالبہ کر رکھا ہے کہ 2030ء تک سمندروں میں پہچنے والے پلاسٹک کا سلسلہ مکمل طور پر روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ پلاسٹک کے انتہائی چھوٹے یا مائیکرو ذرات بھی سمندروں تک نہیں پہنچیں۔

ڈبلیو بلیو ایف کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر درآمد کیے جانے والے پلاسٹک ویسٹ یا کوڑے کا نصف حصہ جی سیون ممالک سے آتا ہے۔ 2016ء میں پلاسٹک کے کوڑے کا کل حجم 6.5 ملین ٹن تھا۔

ایک رپورٹ کے مطابق، ’’پلاسٹک کا یہ کوڑا زیادہ ترجنوب مشرقی ممالک تک جا پہنچتا ہے جہاں کوڑے کو ماحول دوست طریقے سے ٹھکانے لگانے کا نظام یا تو سرے سے موجود ہی نہیں یا پھر ناکافی ہے۔ رواں برس فروری کے وسط میں جرمنی کی وزارت برائے ماحولیات نے کہا تھا کہ جرمن ریاستیں پلاسٹک کے کوڑے کی برآمد کو کنٹرول کرنے کی ذمہ دار ہیں اور پلاسٹک اگر ایک اہم خام مال ہے تو اس کی برآمد پر پابندی عائد کرنا ممکن نہیں ہے۔

جرمن وزارت برائے ماحولیات کے ترجمان کا کہنا تھا کہ جرمنی کی جانب سے پلاسٹک کے کوڑے کے در آمد کیے جانے کا تناسب بہت زیادہ نہیں ہے۔ دنیا بھر کے رہنما گیارہ سے پندرہ مارچ کو افریقی ملک نیروبی میں یو این ماحولیاتی سمٹ میں شرکت کریں گے۔

install suchtv android app on google app store