اونی دھاگوں سے قدِ آدم حقیقی مجسمے بنانے والی فن کارہ

فِن لینڈ کی خاتون اونی دھاگوں سے انتہائی حقیقی مجسمے بناتی ہیں۔ فوٹو: بشکریہ اوڈٹی سینٹرل فِن لینڈ کی خاتون اونی دھاگوں سے انتہائی حقیقی مجسمے بناتی ہیں۔

مجسمے ڈھالے جاتے ہیں اور تراشے جاتے ہیں لیکن فِن لینڈ کی خاتون فنکارہ اونی دھاگوں سے قدِ آدم مجسمے کاڑھنے اور بننے کا کام کرتی ہیں۔ انہوں نے اپنے گاؤں کے افراد کے ایسے مجسمے بنائے ہیں جسے دیکھ کر لوگ ناقابلِ یقین احساس کے ساتھ ششدر رہ جاتے ہیں۔

لائیسا ہیتنین کا سب سے بڑا کمال ہے کہ وہ ہوبہو زندہ انسانوں کی رنگت اور خدوخال کے لحاٖظ سے اونی مجسمے بُنتی ہیں۔ جب لوگ اپنے ہی مجسمے کو دیکھتے ہیں تو وہ اس کا حقیقی روپ دیکھ کر بہت خوش ہوتے ہیں۔ لائیسا کے مطابق انہوں نے 10 سال کی عمر سے اون بُننا شروع کردیا تھا اور سب سے پہلے اپنے استاد کا مجسمہ بنایا تھا۔

اس کے بعد انہوں نے گاؤں کے تمام لوگوں کا اونی مجسمہ بنانے کا اعلان کیا۔ پہلے وہ لوگوں سے ملتی ہیں اور ان کی مختلف زاویوں سے تصاویر بناتی ہے۔ انہوں نے ہر رخ سے ہی مجسمے بنائے ہیں جو ان کی مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ اس طرح لوگ اپنے جڑواں مجسمے دیکھ کر حیران رہ جاتے ہیں۔

لائیسا کو اپنا ایک فن پارہ بہت پسند ہے جس میں ایک خاتون اپنے پالتو کتے کے ساتھ کھڑی ہیں اور دیکھنے والے کو اس پر حقیقت کا گمان ہوتا ہے۔ ہر شاہکار کو بنانے کے لیے وہ اندرونی جانب سیمنٹ بھرتی ہیں تاکہ وہ اپنے بل پر کھڑا رہے۔ اندرونی جانب نرم کپڑے بھرے جاتے ہیں تاکہ وہ نرم اور کھوکھلا نہ دکھائی دے۔ یہ فن انہوں نے بار بار تجربات کے بات سیکھا ہے۔

install suchtv android app on google app store