خطے کی ترقی میں اسرائیل کا غاضبانہ رویہ بڑی رکاوٹ: محمود عباس

فلسطین کے صدر محمود عباس فائل فوٹو فلسطین کے صدر محمود عباس

فلسطین کے صدر محمود عباس نے اقوام متحدہ سے کہا ہے کہ اسرائیل کی فلسطینی علاقوں میں قبضے کی وجہ سے مشرق وسطیٰ میں ترقیاتی امور شدید متاثر ہور ہے ہیں۔

فلسطینی صدر نے اقوام متحدہ سے آزاد فلسطینی ریاست کا مطالبہ کیا۔

جی 77 گروپ کی سربراہی منتقل کرنے سے متعلق ایک تقریب میں انہوں نے کہا کہ ’اسرائیل مسلسل فلسطینی ریاستوں پر قبضہ کرکے انہیں نوآبادیات بنا رہا ہے جس سے ہماری ترقی اور تعاون کرنے کی صلاحیت متاثر ہورہی ہے اور خطے میں لوگوں کا مستقبل تباہ ہو رہا ہے‘۔

فلسطینی لیڈر نے کہا کہ ’اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے لیے پرامن حل کا خواہاں ہوں اور فلسطین کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس تسلیم کیا جائے‘۔

انہوں نے واضح کیا کہ ’اسرائیلی ریاست کے ساتھ امن اور سیکیورٹی کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں‘۔

واضح رہے کہ 6 دسمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم) کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد فلسطین سمیت دنیا بھر کے بیشتر ممالک نے امریکی فیصلے کو ’عالمی اتفاق رائے‘ کے منافی قرار دیا تھا۔

بعدازاں محمود عباس نے ٹرمت اتنظامیہ سے ’سفارتی تعلقات‘ ختم کرلیے تھے اور قسم اٹھائی تھی کہ امریکی کے کسی بھی ’امن پروگرام‘ کی مخالفت جاری رکھیں کیونکہ امریکا کا اسرائیل کے لیے جانبدار ہو چکا ہے۔

گزشتہ برس اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی تھی جس کے تحت فلسطینی ریاست کے مبصرین کو اضافی حقوق فراہم کیے گئے کہ وہ جی 77 کی سربراہی کریں۔

واضح رہے کہ جی 77 اقوام متحدہ کے 134 ممالک کا بلاک ہے۔

مذکورہ جی 77 سے متعلق امریکا نے مخالفت کا ووٹ دیا اور کہا تھا کہ فلسطین کو جی 77 کی کرسی نہ دی جائے کیونکہ یہ ’مکمل ریاستی ممبر‘ نہیں ہے۔

install suchtv android app on google app store