برسلز: اینٹی مراکش مارچ پر پابندی عائد

یورپین دارالحکومت برسلز کی علاقائی اور شہری اداروں نے فسادات کے خدشے لاحق ہونے پر آئندہ اتوار کو ہونے والے’اینٹی مراکش مارچ‘ پر پابندی عائد کردی۔

مزید اطلاعات کے مطابق تارکین وطن کے بحران سے نکلنے کے لئے اقوام متحدہ کے زیر اہتمام طے پانے والے گلوبل کمپیکٹ آن مائیگریشن پر بیلجیئم کے وزیراعظم کی جانب سے اسے تسلیم کرنے اور اس پر دستخط کے خلاف دائیں بازو کی کئی قوم پرست تنظیموں نے اعلان کیا تھا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اتوار کو مارچ کریں گی۔

سیکورٹی حکام کا خیال ہے کہ اگر اس مارچ کی اجازت دی گئی تو اس سے فسادات کا خدشہ ہے ۔ خدشے کی بنیادی وجہ اس مارچ کو دیا گیا نام بھی ہے ۔ برسلز نہ صرف بڑا شہر ہے بلکہ یہاں مراکشی نژاد باشندوں کی ایک بڑی تعداد بھی آباد ہے جو آبائی طور پر تارکین وطن ہیں۔

مارچ کے منتظمین نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مارچ ضرور ہوگا۔

دوسری جانب گلوبل کمپیکٹ آن مائیگریشن پر دستخط کرنے کے معاملے پر بیلجیئم کی حکومت میں شامل دائیں بازو کی قوم پرست جماعت این وی اے حکومت سے علیحدگی اختیار کر چکی ہے جس کے بعد اس وقت وزیراعظم چارلس مشل ایک اقلیتی حکومت چلا رہے ہیں۔

اس ہفتے کے آغاز پر بیلجئین وزیراعظم چارلس مشل مراکش گئے تھے جہاں انہوں نے اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے معاہدے کی توثیق کی جس پر ناراضی کے اظہار کے لیے بیلجیئم کی مختلف دائیں بازو کی قوم پرست اور تارکین وطن مخالف تنظیموں نے اینٹی مراکش مارچ کا اعلان کیا تھا۔

سیکورٹی ایجنسیز کی تجویز پر حکام نے اتوار کوہرطرح کے مظاہروں پر پابندی عائد کردی ہے۔

install suchtv android app on google app store