پرامن واپسی مارچ پر اسرائیلی جارحیت ایک شہید 150 زخمی

غزہ کے فلسطینی باشندوں نے تیسویں ہفتے بھی انتفاضہ قدس کے نعرے کے ساتھ ہوئے واپسی مارچ میں بھرپور طریقے سے حصہ لیا غزہ کے فلسطینی باشندوں نے تیسویں ہفتے بھی انتفاضہ قدس کے نعرے کے ساتھ ہوئے واپسی مارچ میں بھرپور طریقے سے حصہ لیا

غزہ کے فلسطینی باشندوں نے تیسویں ہفتے بھی انتفاضہ قدس کے نعرے کے ساتھ ہوئے واپسی مارچ میں بھرپور طریقے سے حصہ لیا اور اس ہفتے بھی صیہونی فوجیوں نے نہتے فلسطینیوں کے خلاف بربریت اور وحشی گری کا ارتکاب کرتے ہوئے کم سے کم ایک فلسطینی کو شہید اور ایک سو پچاس سے زائد کو زخمی کر دیا۔

غزہ میں فلسطین کی وزارت صحت کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعے کے روز تیسویں واپسی مارچ کے دوران صیہونی فوجیوں نے وحشیانہ فائرنگ کر کے ایک فلسطینیوں کو شہید اور ایک سو پچانوے سے زائد کو زخمی کر دیا جن میں کئی ایک کی حالت نازک ہے۔

اس درمیان واپسی مارچ کا اہتمام کرنے والی اعلی کمیٹی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جب تک غزہ کا محاصرہ ختم نہیں ہو جاتا اور فلسطینیوں کے مطالبات پورے نہیں ہو جاتے یہ مظاہرے بدستور جاری رہیں گے۔

تیس مارچ دو ہزار اٹھارہ سے جاری فلسطینیوں کے گرینڈ واپسی مارچ پر صیہونی فوجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں اب تک دو سو سے زائد فلسطینی شہید اور بائیس ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

فلسطینی عوام نے اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے تیس مارچ دو ہزار اٹھارہ سے گرینڈ واپسی مارچ کا آغاز کیا تھا جس کے تحت ہزاروں افراد ہر جمعے کو غزہ سے ملنے والی مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں کی جانب مارچ کرتے ہیں۔

اس مارچ کا مقصد امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی اور سات سال سے جاری غزہ کے ظالمانہ محاصرے کے خلاف احتجاج کرنا ہے-

اسرائیل نے سن دو ہزار چھے سے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے اور وہ وہاں بنیادی اشیا کی ضرورت کی ترسیل کی راہ میں شدید رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ کے فلسطینیوں کو غذائی اشیا، ادویات اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے-

install suchtv android app on google app store