یورپی یونین سے اخراج خطرے میں ہے، برطانوی وزیراعظم کا انتباہ

یورپی یونین سے اخراج خطرے میں ہے، برطانوی وزیراعظم کا انتباہ یورپی یونین سے اخراج خطرے میں ہے، برطانوی وزیراعظم کا انتباہ

برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے اپنی جماعت کے قانون سازوں کوخبردار کیا ہے کہ بریگزٹ کے لیے ’’چیکرز منصوبے‘‘ کا کوئی متبادل موجود نہیں، اس لیے پارٹی کا باغی دھڑا بھی اس منصوبے کی حمایت کرے، دوسری صورت میں بریگزٹ خطرے میں ہے۔

وزیراعظم تھریسامے کی جانب سے جاری کردہ سخت انتباہ میں اراکین پارلیمان سے کہا گیا ہے کہ اگر ان کے منصوبے کی حمایت نہ کی گئی تو یورپی یونین سے برطانیہ کا اخراج خطرے میں پڑ جائے گا۔

برطانوی اخبار ’’دی میل‘‘ میں لکھے گئے اپنے ایک مضمون میں تھریسامے نے خبردار کرتے ہوئے اس منصوبے کے حوالے سے اپنی پارٹی کے باغی اورحامی دھڑوں کوکہا کہ فی الحال یورپی یونین کے ساتھ مستقبل میں تجارتی تعلقات سے متعلق کوئی دوسرا قابل عمل منصوبہ موجود نہیں ہے اوراس کے لیے ’’چیکرز‘‘ میں طے کردہ پلان پر رواں ہفتے عمل درآمد اوراس کی حمایت ضروری ہے۔

وزیراعظم تھریسامے کے منصوبوں سے اختلاف کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے والے سابق بریگزٹ سیکریٹری ڈیوڈ ڈیوس نے اس مضمون پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے حیرت انگیز جھوٹ قرار دیا ہے۔

ڈیوس نے کہا کہ ایسا نہیں کہ یورپی یونین سے اخراج کا کوئی متبادل منصوبہ موجود نہیں۔ سابق وزیرخارجہ بورس جانسن نے بھی چند روز قبل تھریسامے سے انہی امور پر اختلافات کی وجہ سے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

تھریسامے نے جانس اور ڈیوس سمیت دیگر ناقدین کے جواب میں ایک مرتبہ پھراصراف کیا ہے کہ ان کے منصوبے سے ملکی حاکمیت اعلیٰ لندن کے پاس واپس لوٹ آئے گی جبکہ برطانیہ ایک آزاد تجارتی پالیسی بنا سکے گا اور یورپی یونین کے ساتھ نئے سرے سے اقتصادی اور دفاعی تعلقات ترتیب دیے جائیں گے۔

موبائل فون سروسز فراہم کرنے والے دنیا کے اس دوسرے بڑے ادارے کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ برطانیہ کو الوداع کہہ دینا خارج از امکان نہیں ہے اور ممکنہ طور پر یہ ادارہ اپنے ہیڈکوارٹرز جرمن شہر ڈسلڈورف میں منتقل کر دے گا۔ جرمن علاقے رائن لینڈ میں ووڈافون کے نئے کیمپس میں پانچ ہزار ملازمین کی گنجائش ہے۔

install suchtv android app on google app store