چین میں 40 ہزارسال پرانے آثار دریافت

چین میں 40 ہزارسال پرانے آثار دریافت فائل فوٹو چین میں 40 ہزارسال پرانے آثار دریافت

چین کے آثار قدیمہ دریافت کرنے والے قومی ادارے نے کہا ہے کہ سال 2017 میں پہلی بار ملک کے شمال مغربی حصے سے قدیم آثار دریافت ہوئے ہیں۔

چائنیزاکیڈمی آف سوشل سائنسز (سی اے ایس ایس) نے اعلان کیا ہے کہ ماہرین کی ٹیم نے گزشتہ برس 6 مقامات پر قدیم آثار دریافت کیے، جو اندازا 35 ہزار سے 45 ہزار سال قبل کے مقامات ہیں۔

چینی اخبار ’چائنا ڈیلی‘ کے مطابق چائنیز اکیڈمی آف سوشل سائنسز کے مطابق جن 6 آثار قدیمہ کے مقامات کو دریافت کیا گیا ہے، وہ کم سے کم 40 ہزار سال پرانے ہیں۔

ماہرین کے مطابق ان آثار سے چین میں 40 ہزار سال قبل انسان کی موجودگی کا پتہ لگانے میں اہم پیش رفت ہوگی۔

ڈائریکٹر محکمہ آثار قدیمہ کا کہنا تھا کہ دریافت کیے گئے مقامات چین کے شمال مغربی حصے میں ہزاروں سال پہلے انسان کے رہنے سے متعلق تحقیقات میں اہم ثابت ہوں گے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ ماہرین چین کے شمال مغربی خود مختارعلاقے سنکیانگ سے 6 ایسے آثار قدیمہ کے مقامات دریافت کرنے میں کامیاب گئے ہیں، جو ہزاروں سال پرانے ہیں۔

دوسری جانب ماہرین سنکیانگ کے علاقے سے دریافت ہونے والے ان آثار قدیمہ کو قدیم یوروایشیائی خطے میں انسانوں کی آبادی اور ان نقل مکانی سے متعلق تاریخ کو سمجھنے میں اہم قرار دے رہے ہیں۔

ماہرین کا خیال ہے کہ ان آثار قدیمہ سے ملنے والی اشیاء سے یہ پتہ لگانے میں مدد مل سکتی ہے کہ اس علاقے میں بسنے والے انسان کہاں سے آئے تھے، یا پھر وہ کہاں گئے اور ان کے تعلقات کن خطوں میں بسنے والے انسانوں سے تھے۔

 

install suchtv android app on google app store