امریکی اقدام کے خلاف مظاہرے، اسرائیلی شیلنگ سے 43 فلسطینی زخمی

مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں پرتشدد مظاہرے فائل فوٹو مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں پرتشدد مظاہرے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے فیصلے کے خلاف مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں پرتشدد مظاہرے شروع ہوگئے۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکی فیصلے کے بعد مغربی کنارے کے شہروں الخلیل اور البیرہ میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے جنہوں نے اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے۔

اس موقع پر اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے اب تک 43 افراد کے زخمی ہونے کے اطالاعات موصول ہوچکی ہیں۔

فلسطین میں سرگرم ہلال احمر کے مطابق مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کی شیلنگ سے 43 افراد زخمی ہوچکے ہیں اور مظاہرین پر آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں استعمال کی گئی ہیں۔

حماس نے اسرائیل کے خلاف انتفاضہ کا اعلان کردیا
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے امریکی صدر کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دیے جانے کے بعد اسرائیل کے خلاف نیا انتفاضہ شروع کرنے کا اعلان کردیا۔

غزہ میں خطاب کرتے ہوئے حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے کہا کہ امریکی حمایت یافتہ صیہونی پالیسیوں کو روکنے کا ایک ہی طریقہ ہے اور وہ یہ کہ ہم اسرائیلی قبضے کے خلاف مزاحمت کی نئی تحریک یعنی انتفاضہ شروع کی جائے۔

اسماعیل ہانیہ نے رواں برس جولائی میں مقبوضہ بیت المقدس میں الاقصیٰ کمپاؤنڈ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے میٹل ڈیٹکٹرز کی تنصیب کے خلاف ہونے والے مظاہروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس مظاہرے نے اسرائیلی وزیراعظم کی ناک خاک آلود کردی تھی۔

خیال رہے کہ امریکا نے گزشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔

ٹرمپ کے اس فیصلے کے خلاف عالمی برادری سراپا احتجاج ہے، اسلامی ممالک، یورپی یونین اور اقوام متحدہ سب ہی نے اس فیصلے کو خطے کے امن کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔

install suchtv android app on google app store