عراقی سپریم کورٹ نے کرد ریفرنڈم کو غیر قانونی قرار دیدیا

عراقی سپریم کورٹ نے کرد ریفرنڈم کو غیر قانونی قرار دیدیا عراقی سپریم کورٹ نے کرد ریفرنڈم کو غیر قانونی قرار دیدیا

عراق کی سپریم کورٹ نے ملک کے شمالی خود مختار علاقے کردستان میں آزادی کے لیے ہونے والے ریفرنڈم کو غیر قانونی قرار دیدیا ہے۔

عراق کی عدالت عظمی نے دو ماہ قبل ہونے والے کردستان کی آزادی کے حوالے سے ہونے والی ووٹنگ کے نتائج کو مسترد کرنے کے حکومتی فیصلے کی توثیق کر دی ہے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت عراقی کردستان میں 25 ستمبر 2017 کو ہونے والے ریفرنڈم کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اس کے نتائج کو مسترد کرتی ہے۔

گزشتہ ہفتے خود مختار کردستان کی حکومت نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ عراقی کی اعلی ترین عدلیہ کے فیصلوں کا احترام کرتی ہے۔ کرد رہنماؤں کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ عراق کو اکائی بنانے کے لیے مذاکراتی عمل کے گزشتہ فیصلے کا بھی احترام کرتے ہیں۔

عراقی حکومت کی جانب سے ریفرنڈم کو مسترد کیے جانے کے بعد فورسز نے کردوں کے زیر اثر کرکوک اور دیگر متنازع علاقوں کا کنٹرول حاصل کر لیا تھا۔

گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی عراقی حکومت اور کرد رہنماؤں پر زور دیا تھا کہ وہ مذاکرات کے ذریعے اس مسئلے کے خاتمے کے لیے کوئی تاریخ مقرر کریں۔

دوسری جانب عراقی حکومت کا مطالبہ ہے کہ کرد حکومت مذاکرات کے آغاز سے پہلے ریفرنڈم کے نتائج کو منسوخ کریں۔

install suchtv android app on google app store