روسی مداخلت کو سیاسی الزام قرار دینے پر امریکی صدر کو شرمندہ ہونا چاہیے

امریکی انٹیلی جنس ادارے سی آئی اے کے سابق سربراہ کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کو انتخابات میں روسی مداخلت کے سیاسی الزام اور اس کا سارا ملبہ انٹیلی جنس اداروں پر ڈالنے پر شرمندہ ہونا چاہیے۔

فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق سی آئی اے کے سابق سربراہ کا سی این این سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تنقید پر غور کرتے ہوئے میں یہ سوچھتا ہوں کہ شاید کسی کو تنقید کا نشانہ بنانا اعزاز کی بات ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ فوجیوں کے دن کے موقع پر ٹرمپ کی جانب سے سابق فوجی جم کلیپر کو تنقید کا نشانہ بنانا قابل مذمت ہے کیونکہ انہوں نے 35 سال تک اپنی خدمات انجام دیں۔

سی آئی اے کے سابق سربراہ کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے جو کچھ بھی ہوا اُس پر ٹرمپ کو شرمندہ ہونا چاہیے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر 12 روزہ ایشیائی دورے پر ہیں، اسی دوران انہوں نے ایف بی آئی اور پاک فضائیہ کے سابق سربراہان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ روسی صدر پیوٹن ہمارے ساتھ مخلص ہیں اور روس نے امریکی انتخابات میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔

امریکی صدر کی جانب سے اپنے ہی اداروں کے سربراہان کے خلاف بیان اُس وقت سامنے آیا کہ جب روسی صدر نے یقین دہانی کروائی کہ اگر امریکی حساس اداروں کے پاس انتخابات میں مداخلت کے ثبوت ہیں تو وہ فراہم کریں تاکہ ہم ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی۔

جس پر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’میرا مطلب مجھے وقفہ دیں کیونکہ یہ محض سیاسی الزامات تھے‘ ، ساتھ ہی امریکی صدر نے انتخابات میں روسی مداخلت کے الزام کا ذمہ دار تین خفیہ اداروں کے سربراہان اور ڈیموکریٹک جماعت کو ٹھہرایا۔

اُن کا کہنا تھا کہ سی آئی اے کے سربراہ جمیز بی کومی نے مئی میں کی جانے والی پریس کانفرنس میں روس کی امریکی انتخابات میں مداخلت کے جھوٹے الزامات عائد کیے تھے کیونکہ اب صدر پیوٹن نے انتخابات میں روسی مداخلت سے صاف انکار کردیا۔

امریکی خفیہ اداروں سی آئی اے اور ایف بی آئی کے سربراہان بیرنن اور کلیپر نے ٹرمپ کے حالیہ بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’امریکی صدر کا بیان قومی سلامتی کو خطرے ڈالنے کے مترادف ہے۔

امریکی فضائیہ کے سابق سربراہ کلیپر کا کہنا تھا کہ ’روسی صدر نے ہمارے سسٹم اور جمہوری نظام کو کمزور کرنے کا عزم کیا ہواہے اور وہ اس بات کو چھپانے کے لیے سہارا لے رہے ہیں، میرے خیال سے وہ ہمارے ملک کے لیے بڑا خطرہ ہیں۔

ایف بی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ میرے خیال سے امریکی صدر نے پیوٹن کو اس بیان کے ذریعے اجازت دے دی، دونوں ممالک کے سربراہان کی انا کی وجہ سے عدم تحفظ پھیل رہا ہے۔

install suchtv android app on google app store