سعودی عرب کا اعتدال پسند اسلام کی طرف جانے کا اعلان

سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان فائل فوٹو سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان

سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے اعلان کیا ہے کہ ہم انتہا پسندی سے نمٹنے کیلئے 30 سال ضائع نہیں کر سکتے، ہم ان کا آج سے ہی خاتمہ کریں گے۔

ریاض: (ویب ڈیسک) سعودی عرب کے ولی عہد نے دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے فوری طور پر ایکشن لینے کا اعلان کر دیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ہم واپس اعتدال پسند اسلام کی طرف جانا چاہتے ہیں جو ہماری شناخت تھی اور جو دراصل ہم تھے۔ جس کا در دنیا کے ہر انسان اور ہر مذہب کیلئے کھلا تھا۔ سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ ریاست میں موجود 70 فیصد نوجوان کی عمر 30 سال یا اس سے کم ہے۔ ہم دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے مزید 30 سال ضائع نہیں کر سکتے۔ ہم اس کے خاتمے کیلئے آج سے ہی اقدامات اٹھائیں گے۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ان خیالات کا اظہار NEOM پراجیکٹ کی تقریب سے خطاب میں کیا۔ کاروبار کی دنیا کے بڑے نام گلوبل بزنس ایڈوائزر میکنزی یا بوسٹن کنسلٹنگ گروپ نے سعودی لیڈرشپ کو ’وژن 2030ء  کا منصوبہ بنا کر دیا تھا۔ یہ منصوبہ اس سلسلے کی ہی ایک کڑی ہے۔
اس منصوبے کے تحت سعودی عرب خود کو جدید بنا کر بتدریج اپنا انحصار تیل پر کم سے کم کرے گا، آمدنی کے نئے ذرائع پیدا کیے جائیں گے اور سعودی شہریوں کو ملازمتیں دی جائیں گی۔ اس منصوبے کے پیچھے 32 سالہ محمد بن سلمان کا ہی ہاتھ ہے۔ کیونکہ دنیا کے سامنے وہ اپنا امیج ایک اصلاحات پسند لیڈر کے طور پر پیش کرنا چاہتے ہیں۔

install suchtv android app on google app store