مشرق وسطیٰ میں جنگ کے بادل چھٹ گئے،سب کو مبارک ہو ایران اوراسرائیل جنگ بندی پرآمادہ ہوگئے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بڑا اعلان کردیا، سوشل میڈیا پیغام میں امریکی صدرٹرمپ نےکہا کہ، دونوں ممالک باقاعدہ جنگ بندی کااعلان کریں گے۔
اگلے چند گھنٹوں میں حملے بند کردیئے جائیں گے،پہلے ایران جنگ بندی کرے گا، بارہ گھنٹے بعد اسرائیل بھی محاذ سے پیچھے ہٹ جائے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے مزید کہا کہ بارہ روزہ جنگ کااختتام ہو نےجارہا ہے۔
سب کومبارکباد پیش کرتا ہوں ،یہ ایک ایسی جنگ تھی جو برسوں جاری رہ سکتی تھی اور یہ پورے مشرق وسطیٰ کو تباہ کرسکتی تھی۔
مگر ایسا نہیں ہوا، اور اب کبھی نہیں ہوگا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران اور اسرائیل نے حوصلہ، ہمت اور دانشمندی دکھائی، سیز فائر کے ہر مرحلے پر فریقین صبر کا مظاہرہ کریں گے۔
اسرائیل، ایران، مشرق وسطیٰ، امریکا پراپنی رحمتیں نازل کرے۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکی صدر کے جنگ بندی معاہدے کی تردید کردی، کہا کہ فوجی کارروائیاں جاری ہیں۔
ایران اسرائیل جنگ بندی معاہدہ نہیں ہوا، فوجی حملوں میں وقفے کیلئے بھی بات نہیں ہوئی، ایران کے فوجی حملوں پر حتمی فیصلے میں تاخیر ہے۔
اسرائیل جارحیت روک دے تو کارروائی نہیں کریں گے، ہماری بہادر مسلح افواج نے صہیونی حکومت کو سزا دینے کے لیے صبح چار بجے تک اپنی کاروائیاں جاری رکھیں۔
فوجی کارروائیوں کے خاتمے سے متعلق فیصلہ بعد میں کیا جائے گا، ایرانی مسلح افواج کا شکریہ جنہوں نے آخری دم تک دشمن کا مقابلہ کیا۔
ایران نے علی الصبح اسرائیل پر تیسرا حملہ کیا، بئر السبع شہر میں میزائل گرنے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔
حملے میں اب تک چھ اسرائیلی ہلاک جبکہ دس سے زائد زخمی گئے۔
ایرانی عہدیدار نے بھی ٹرمپ کے سیزفائرسے متعلق دعوے کو جھوٹ اور پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی قسم کی جنگ بندی پر کوئی باضابطہ معاہدہ نہیں ہوا۔
حقیقی امن صرف جارحیت ختم ہونے اور قابضین کی پسپائی سے ممکن ہے، تہران کو کسی قسم کی جنگ بندی کی پیشکش موصول نہیں ہوئی۔
ایران اس وقت تک جنگ جاری رکھے گا جب تک پائیدار اور حقیقی امن قائم نہ ہو جائے۔
اسرائیل اور امریکاکے بیانات محض فریب ہیں تاکہ ایران پر جاری حملوں کو جواز فراہم کر سکیں۔
انہوں نے زور دیا کہ اس وقت دشمن ایران پر حملہ آور ہے اور ایران اپنے جوابی حملے مزید شدت کے ساتھ جاری رکھنے والا ہے۔
