ممبئی میں تائیوان کا ایک اور قونصل خانہ کھلنے کے بعد چین نے بھارت کو وارننگ جاری کر دی کہ وہ معاملے پر احتیاط سے کام لے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق چین نے بھارت پر زور دیا کہ وہ تائیوان کے معاملے پر احتیاط کرے اور بیجنگ اور نئی دہلی کے تعلقات کی بہتری میں مداخلت سے گریز کرے۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ چین کسی بھی ملک کی جانب سے تائیوان کے ساتھ باضابطہ رابطوں کیلیے تعلقات رکھنے کی مخالفت کرتا ہے۔
ماؤ ننگ نے کہا کہ چین نے اس معاملے پر بھارت کے ساتھ سفارتی عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے، ون چائینہ پالیسی بھارت کی طرف سے کیا گیا ایک سنجیدہ سیاسی عہد اور دونوں ممالک کے تعلقات کی سیاسی بنیاد ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لہٰذا نئی دہلی پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنے وعدوں کی سختی سے پابندی کرے، تائیوان سے متعلقہ مسائل کو دانشمندی اور مناسب طریقے سے نپٹائے اور اس کے ساتھ کسی بھی قسم کے سرکاری تعلقات قائم کرنے سے گریز کرے۔
تائیوان حکومت نے بدھ کو ممبئی میں اپنا تیسرا قونصل خانہ کھول دیا جبکہ اس کے نئی دہلی اور چنئی میں پہلے سے دفاتر قائم ہیں۔ قونصل خانے کا افتتاح کے ایک ایسے وقت میں کیا گیا جب چین اور بھارت ہمالیہ کی سرحدوں پر کشیدگی کو کم کرنے اور تنازعات کو حل کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔
دراصل چین تائیوان کو اپنا علاقہ قرار دیتا ہے اور رواں ہفتے بیجنگ نے جزیرے کے گرد جنگی مشقوں کا نیا دور شروع کیا۔
دوسری جانب، تائیوان حکومت چین کی خودمختاری کے دعووں اور بین الاقوامی سطح پر جزیرے کیلیے آواز اٹھانے اور نمائندگی کرنے کے حق کو مسترد کرتی ہے۔