مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا اہم بیان سامنے آیا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ امریکہ، فلسطین اور لبنان میں اسرائیلی جنگ کی پشت پناہی کر رہا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ صدارتی الیکشن کیلیے امریکی حکومت کو اس بات کی ضرورت ہے کہ وہ یہ ظاہر کرے کہ اس نے صیہونی حکومت کی مدد کی ہے اور اسے جنگ میں کامیابی دلوائی ہے۔
ساتھ ہی امریکی حکومت کو مسلمانوں کے ووٹوں کی بھی ضرورت ہے اس لیے وہ یہ ظاہر کرنے کی بھی کوشش کررہے ہیں کہ جیسے اس جنگ سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔
ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ حزب اللہ کی مؤثر قیادت میں سے کچھ اہم رہنما شہید ضرور ہوئے ہیں جس سے انہیں نقصان پہنچا ہے مگر یہ نقصان انہیں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ حزب اللہ اور دیگر مزاحمتی قوتیں ہی اس جنگ میں فتح حاصل کررہی ہیں، جس کا ثبوت اسرائیل کی جانب سے لبنان اورفلسطین میں خواتین، بچوں کو قتل کرنا، اسکولوں اور اسپتالوں کو نشانہ بنانا ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای کا مزید کہنا تھا کہ یہ جنگ مزاحمتی قوتیں ہی جیتیں گی اور ہر مسلمان پرفرض ہے کہ مسجد الاقصٰی کی آزادی کیلئے مدد کی کوشش کرے۔
دوسری جانب مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران ایران کی جانب سے دارالحکومت تہران کی شاہراہوں پر فوجی سازوسامان سجا دیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق نمائش کا مقصد اسرائیل کو خبردار کرناہے کہ ایران حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد جوابی کارروائی کے لیے تیار ہے۔
مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران تہران کی شاہراہوں پر بھاری فوجی سازوسامان کے ساتھ بینرز آویزاں کردیئے گئے ہیں، جن پر تحریر ہے کہ ہم بدلہ لیں گے، ساتھ ہی اسماعیل ہنیہ اور ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے پوسٹرز بھی لگادیئے گئے ہیں۔