نیو یارک کی ایک عدالت میں سکھ فار جسٹس کے جنرل کونسلر اور امریکی شہری گورپتونت سنگھ پنن نے مودی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔
مقدمے میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سکھ علیحدگی پسندوں، خاص طور پر 'سکھ فار جسٹس' سے وابستہ افراد کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
یہ مقدمہ امریکی سرزمین پر سکھ فار جسٹس کے جنرل کونسلر اور امریکی شہری، گرپتونت سنگھ پنن کو قتل کرنے کی ناکام سازش سے بھی منسلک ہے۔ مبینہ سازش میں ایک بھارتی سرکاری ملازم اور دیگر شامل ہیں۔
امریکی عدالت نے خالصتانی علیحدگی پسند گروپتونت پنن کو قتل کرنے کی مبینہ سازش پر بھارتی قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈوول، را کے سابق سربراہ کو طلب کیا ہے۔
سفارتی قوانین اور بین الاقوامی سرحدوں کی در اندازی عالمی سطح پر بھارت کی ناپاک اثر و رسوخ کی کوشش کو ظاہر کرتی ہے۔