ایران میں بس حادثے میں جاں بحق 28 پاکستانی زائرین کی میتیں خصوصی طیارے سے وطن پہنچادی گئیں۔ لاڑکانہ خیرپور اور کندھ کوٹ میں نمازجنازہ ادا کی جس میں رشتے داروں اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق میتوں اورزخمیوں کی واپسی پرایران کے شکرگزار ہیں۔
کندھ کوٹ میں نماز جنازہ پرائمری اسکول ون میں ادا کی گئی۔ تدفین کچھ دیر بعد آبائی قبرستان میں ہوگی۔ مزید جانتے ہیں آج نیوز کے نمائندے حضور بخش منگی سے
علاوہ ازیں 6 زائرین کی میتیں خیرپور پہنچادی گئیں۔ اجتماعی نمازجنازہ نوبجے نازپائلٹ اسکول میں اداکی جائے گی
ذرائع کے مطابق شہدا کے لواحقین کوسکھرکے بجائے جیکب آباد پہنچنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ خصوصی طیارے سے 28 میتیں اور 16 زخمیوں کو وطن لے کر پہنچا ہے۔
سکھر کے میئر ارسلان اسلام شیخ کے مطابق C-130 طیارہ جیکب آباد کے شہباز ایئرپورٹ پر میتیں لے کر پہنچا، مرنے والوں میں سے 10 کا تعلق لاڑکانہ، تین کا تعلق قمبر شداد کوٹ اور کراچی، 6 کا کشمور، 4 کا خیرپور اور ایک ایک دادو اور جامشورو سے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 25 زخمیوں میں سے 8 کا تعلق لاڑکانہ، 5 قمبر شہدادکوٹ، 4 کا خیرپور، 3 دادو اور ایک ایک کا تعلق نوشہرو فیروز، شکارپور، کراچی، سہون اور جھل مگسی (بلوچستان) سے ہے۔
دوسری جانب سندھ حکومت نے ایران بس حادثے کے شہدا اور زخمیوں کی مالی مدد کا اعلان کیا ہے۔ صوبائی وزیرناصرشاہ نے بتایا کہ شہید کے خاندان کو 50 لاکھ اور زخمیوں کوفی کس 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ لاڑکانہ سے مقامات مقدسہ کی زیارت کے لیے جانے والی زائرین کی بس ایران میں حادثے کا شکار ہوگئی تھی جس میں 28 زائرین جاں بحق ہوئے تھے۔
سید اطہر شاہ شمسی کا قافلہ دو بسوں اور 110 زائرین پر مشتمل تھا، زائرین کی ایک بس ایران کے شہر یزد پہنچی جہاں بس کے مبینہ طور پر بریک فیل ہوئے۔