بنگلادیش میں طلبہ تحریک کے رہنماؤں کی دھمکی کے بعد صدر محمد شہاب الدین نے پارلیمنٹ تحلیل کردی۔ طلبہ نے بنگلادیشی صدر سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ 3 بجے تک پارلیمنٹ کو تحلیل کردیں اور ان کے دیے گئے ناموں پر مشتمل عبوری حکومت بنائی جائے ورنہ وہ سخت اقدام اٹھائیں گے جس کے بعد اب صدر نے اسمبلی تحلیل کردی ہے۔
احتجاجی طلبہ نے عبوری حکومت کے لیے نوبیل انعام یافتہ ڈاکٹر یونس کا نام دیا ہے جب کہ ڈاکٹر یونس نے بھی عبوری حکومت کی سربراہی کرنے کی حامی بھر لی ہے۔
دوسری جانب بنگلادیشی صدر کے احکامات کے بعد آج بنگلادیش نیشنل پارٹی کی سربراہ خالدہ ضیاء کو بھی قید سے رہا کردیا گیا ہے۔
شیخ حسینہ واجد کے استعفے کے بعد آج بنگلادیش میں کرفیو ختم کردیا گیا ہے جب کہ ملک میں تعلیمی ادارے بھی کھول دیے گئے ہیں۔
بنگلادیش میں کوٹہ سسٹم مخالف طلبہ کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک کے اعلان کے بعد پرتشدد احتجاج میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 300 سے تجاوز کرگئی تھی۔
شیخ حسینہ واجد 16 سالہ اقتدار کے نتیجے میں ملک کی طویل ترین وزیراعظم رہیں، وہ اسی سال چوتھی مرتبہ وزیراعظم منتخب ہوئی تھیں جب کہ حسینہ واجد پر سیاسی مخالفین کے خلاف اقدامات کے الزامات بھی لگائے جاتے ہیں اور حال ہی میں ان کی حکومت نے بنگلادیشی جماعت اسلامی پر پابندی لگائی تھی۔