روس کا جوہری ہتھیار بیلاروس میں نصب کرنے کا اعلان

 روس کی جانب سے بیلاروس میں ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کو ذخیرہ کرنے کی سہولت کی تعمیر یکم جولائی تک مکمل ہو جائے گی فائل فوٹو روس کی جانب سے بیلاروس میں ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کو ذخیرہ کرنے کی سہولت کی تعمیر یکم جولائی تک مکمل ہو جائے گی

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ہمسایہ ملک بیلاروس کی سرزمین پر ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار رکھنے کا معاہدہ کیا ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ میں تاس نیوز ایجنسی نے ولادیمیر پیوٹن کے حوالے سے بتایا کہ ایسا اقدام جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدوں کی خلاف ورزی نہیں ہوگا۔

روسی صدر نے مزید کہا کہ امریکا نے جوہری ہتھیار یورپی اتحادیوں کی سرزمین پر نصب کر رکھے تھے۔

ولادیمیر پوٹن نے کہا کہ بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے طویل عرصے سے پولینڈ کی سرحد سے متصل بیلاروس میں ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کی تنصیب کا مسئلہ اٹھایا ہے۔

تاس نیوز ایجنسی نے ولادیمیر پیوٹن کے حوالے سے بتایا کہ ’ہم نے الیگزینڈر لوکاشینکو کے ساتھ اتفاق کیا ہے کہ عدم پھیلاؤ کے نظام کی خلاف ورزی کیے بغیر ہم بیلاروس میں ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار رکھیں گے۔

ولادیمیر پیوٹن نے بتایا کہ روس کی جانب سے بیلاروس میں ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کو ذخیرہ کرنے کی سہولت کی تعمیر یکم جولائی تک مکمل ہو جائے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ روس جوہری ہتھیاروں کا کنٹرول منسک کو منتقل نہیں کرے گا۔

ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ روس نے پہلے ہی بیلاروس میں 10 طیارے تعینات کیے ہیں جو ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

install suchtv android app on google app store