ترکیہ اور شام میں زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 4300 سے تجاوز کرگئی

ترکیہ میں زلزلے سے تباہی کے مناظر فائل فوٹو ترکیہ میں زلزلے سے تباہی کے مناظر

ترکیہ اور شام میں شدید زلزلے کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد 4 ہزار 300 ہوگئی ہے، جب کہ ہزاروں افراد زخمی ہیں، کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، بڑے پیمانے پر امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.8 ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکز ترکیہ سے جنوب میں غازی انتپ صوبے کے علاقے نرداگی میں تھا جب کہ زلزلے کی گہرائی 17.9 کلومیٹر تھی، اس صوبے کی آبادی تقریباً 20 لاکھ ہے اور یہ صوبہ شام کے قریب ہے جس کی وجہ سے شام میں بھی بڑے پیمانے پر تباہی مچی۔

ترک میڈیا کے مطابق زلزلے کے شدید ترین جھٹکے ایک منٹ تک محسوس کیے گئے، جھٹکوں کے باعث لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ زلزلے کے جھٹکے قبرص، یونان، شام، اردن،لبنان اور فلسطین میں بھی محسوس کیےگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق زلزلے کے بعد 80 سے زائد آفٹر شاکس کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ واضح رہے کہ پیر 6 فروری کی صبح ترکیہ کے مشرقی علاقے میں مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر زلزلہ آیا، جس کے بعد 6 گھنٹے کے دوران درجنوں آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری رہا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اب بھی سیکڑوں افراد ملبے میں دبے ہوئے ہیں، جنہیں نکالنے کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں، ترک صدر نے عالمی برادری سے مدد کی اپیل کردی۔

ترک صدر طیب اردگان نے کہا ہے کہ ترکیہ میں زلزلے سے 2 ہزار سے زائد عمارتیں متاثر ہوئیں،زلزلے کے بعد 45 ممالک نے امداد کے لئے پیشکش کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ کے بدترین زلزلے سے نمٹنے کی کوشش کر رہے ہیں، فی الحال زلزلے سے ہونے والے نقصانات کا اندازہ نہیں لگا سکتے، ہماری پہلی ترجیح ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنا ہے، 2 ہزار 440 افراد کو اب تک ریسکیو کرلیا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق متاثرہ علاقوں میں زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے۔ حکام نے زلزلے سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

install suchtv android app on google app store