ہم پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنا چاہتے ہیں: ذبیح اللہ مجاہد

سچ ٹی وی کی اینکر پرسن بتول راجپوت کو ترجمان اسلامی امارات ذبیح اللہ مجاہد خصوصی انٹرویو دے رہے ہیں اسکرین گریب سچ ٹی وی کی اینکر پرسن بتول راجپوت کو ترجمان اسلامی امارات ذبیح اللہ مجاہد خصوصی انٹرویو دے رہے ہیں

ترجمان اسلامی امارات ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنا چاہتے ہیں یہ رشتے ملتے جلتے ہیں ہمیں ایک دوسرے کی بہت ضرورت ہے۔

سچ ٹی وی کی اینکر پرسن بتول راجپوت کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے ترجمان اسلامی امارات ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ امارات اسلامیہ، پاکستان اور افغانستان کے درمیان برادرانہ تعلقات، امن اور استحکام چاہتی ہے لیکن کچھ افراد ایسے ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان مخالفت کو ہوا دے رہے ہیں۔ انہیں اپنے موقف میں ردوبدل کرنا ہو گا۔

امارات اسلامیہ دونوں مملک کے درمیان مخالفت کی قائل نہیں ہے۔ ہم پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنا چاہتے ہیں۔ یہ رشتے ملتے جلتے ہیں ہمیں ایک دوسرے کی بہت ضرورت ہے۔ ہمیں ایک دوسرے کی ضرورت کو سمجھنا چاہیے اور جو ہمارے رشتے توڑنا چاہتے ہیں ہمیں ان لوگوں کو موقع نہیں دینا چاہیے۔ 

خواتین کی تعلیم سے متعلق گفتگو کرتے ہوئےترجمان اسلامی امارات ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ سب سے پہلے ہمیں اس شعبے میں اپنی وزارت تعلیم کو منظم کرنے کی ضرورت ہے ہمیں انھیں اس قابل کرنا ہے کہ وہ مستقبل کیلئے لائحہ عمل لا سکیں اور پھر لڑکیوں کو چھٹی جماعت سے آگے پڑھنے کی اجازت دی جائے۔

آزاد میڈیا کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ کسی معاشرے میں میڈیا اس معاشرے کی ترقی کیلئے اہم عنصر ہے ہر وقعہ کو سمجھنا اوراس سے آگاہی حاصل کرنا ہی ملک کی ترقی کا باعث بنتا ہے ہم افغانستان میں بھی کوشش کر رہے ہیں کہ میڈیا کی اہمیت کو تسلیم کیا جائے اور تمام شعبوں میں یہ ایک موثر کردار ادا کرے کیونکہ ملک کے امن اور خوشحالی میں اس کا کردار اہم ہے۔

بانی تحریک اسلامی افغانستان گلبدین حکمت یار نے بھی سچ ٹی وی کی اینکر پرسن بتول راجپوت کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہنا ہے کہ کابل میں ہمیشہ پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا پھیلایا گیا جس سے پاکستان کے خلاف دشمنی اور نفرت پیدا ہوئی یہاں تک کہ روسی اتحادکے خلاف 14 سالہ جہاد کے دوران جب ہمارے ساڑھے تین لاکھ کے قریب مہاجرین پاکستان میں تھے تب بھی تمام سازشیں پاکستان کے خلاف تھیں آپ کے پاس یہ معلومات ضرور ہوں گی کہ ٹی ٹی پی خاص طور پر ان بیس سالوں میں ابھری جب امریکا یہاں تھا۔

پاکستان کے افغانستان میں ناظم الامور اسد عباس نے سچ ٹی وی کی اینکر پرسن بتول راجپوت کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہنا ہے کہ سیکیورٹی کے خطرات افغانستان میں پچھکے کئی سالوں سے رہے ہیں لیکن اسوقت کابل اور افغانستان کے دیگر شہروں میں سیکیورٹی کی صورتحال کافی بہتر ہوئی ہے۔

پچھلے سالوں میں جب پاکستان کے ورکر لوگر میں ہسپتال کا کام کر رہے تھے تب ہسپتال کے اوپر نامعلوم افراد نے راکٹ فائر کیے۔ 200 بستروں پر مشتمل ہسپتال بنانے وقت سیکیورٹی کے معاملات سنگین رہے لیکن یہ بڑی خوش آئند بات ہے کہ ہماری حکومت، ٹھیکیداروں اور ورکرز نے اپنے عزم کو جاری رکھا اور افغانستان کے لوگوں کی مدد کی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے دور میں پاکستان سے 1200 آکسیجن سلنڈر یومیہ افغانستان سپلائی کیے جاتے تھے اور اب بھی پاکستان مسلسل افغانستان کو طبی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔

 

 



 

 

؛

 

 

 

   

install suchtv android app on google app store