پاکستانی سفیر کی امریکی صدر جوبائیڈن سے ملاقات، پاک امریکا تعلقات کی مضبوطی پر بات چیت

  • اپ ڈیٹ:
امریکا میں پاکستان کے سفیر مسعود خان کی صدر جو بائیڈن سے ملاقات فائل فوٹو امریکا میں پاکستان کے سفیر مسعود خان کی صدر جو بائیڈن سے ملاقات

امریکا میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے ہفتے کے روز وائٹ ہاؤس کا دورہ کیا اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر صدر جو بائیڈن سے ملاقات کی۔

سفیر نے ملاقات کے بعد ایک ٹوئٹ میں کہا کہ 'اوول آفس میں صدر جو بائیڈن سے ملنا اعزاز کی بات ہے، اس سے پاکستان امریکا تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کو تقویت ملی'۔

سفیر مسعود خان نے اس سے قبل 15 جون کو وائٹ ہاؤس میں صدر بائیڈن سے ملاقات کی تھی جو کہ واشنگٹن میں نئے تعینات ہونے والے سفیروں کے لیے ایک مقررہ روایت تھی۔

 

پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق تقریب کے دوران صدر بائیڈن اور مسعود خان نے پاک امریکا تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے مضبوط بنیادوں کی تعمیر پر مختصر بات چیت کی۔

46 دیگر سفیر بھی صدر کے ساتھ ایک ایک کر کے آفیشل تصویر لینے کے لیے موجود تھے۔

وہ بھی کووڈ 19 کی پابندیوں کی وجہ سے ایک سال سے زیادہ عرصے سے صدر جو بائیڈن سے ملاقات نہیں کر سکے تھے۔

پاکستانی سفیر 25 مارچ کو اس وقت واشنگٹن بھیجا گیا تھا جب پی ٹی آئی کی حکومت ابھی اقتدار میں تھی لیکن 11 اپریل کو سابق وزیراعظم عمران خان کی برطرفی کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ اسلام آباد میں تبدیلی سے سفارتی تعیناتیوں پر بھی اثر پڑے گا۔

جس پر اقوام متحدہ میں پاکستان کے مندوب منیر اکرم نے وضاحت کی تھی کہ موجودہ سفیر غیر ملکی دارالحکومتوں میں ملک کی نمائندگی کرتے رہتے ہیں جب تک کہ نئی حکومت کی طرف سے خاص طور پر وطن واپس جانے کے لیے نہ کہا جائے۔

بعدازاں نہ تو مسعود خان اور نہ ہی منیر اکرم سے ایسا کرنے کو کہا گیا۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے سفیر خان کی تقرر کی توثیق واشنگٹن میں بھارتی لابی کی شدید مخالفت کے باوجود کی گئی ہے جو نہیں چاہتی تھی کہ کوئی کشمیری امریکی دارالحکومت میں پاکستان کی نمائندگی کرے۔

بھارتی لابی کو خدشہ تھا کہ اس سے کشمیر کاز کو تقویت ملے گی اور بائیڈن انتظامیہ کو مسعود خان کی سفارتی اسناد کو قبول نہ کرنے پر راضی کرنے کے لیے ایک بڑی مہم چلائی گئی۔

انہوں نے امریکی قانون سازوں کو قائل کیا کہ وہ مختلف امریکی حکام کو خط لکھیں، ان پر زور دیا کہ وہ اسلام آباد سے کوئی دوسرا سفیر بھیجنے کو کہیں لیکن ان کی درخواستوں کو نظر انداز کر دیا گیا۔

install suchtv android app on google app store