زمبابوے کی عدالت کا اہم فیصلہ؛ سابق صدر کی قبر کشائی اور میت کی منتقلی کا حکم

 سابق صدر رابرٹ موگابے فائل فوٹو سابق صدر رابرٹ موگابے

زمبابوے کے مقامی رسم و رواج کے مطابق ملک کے سربراہ اور علاقائی مذہبی رہنما نے سابق صدر رابرٹ موگابے کی دوبارہ تدفن کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ میت کو ان کی قبر سے نکال کر ملکی ہیروز کے لیے مختص قبرستان میں ملکی وقار اور عظمت کے ساتھ دفن کیا جائے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق زمبابوے کی ایک عدالت میں سابق صدر رابرٹ موگابے کی ان کے حفظ مراتب کے برعکس تدفن سے متعلق کیس دائر کیا گیا تھا۔ رابرٹ موگابے 1980 سے 2017 تک ملک کے وزیراعظم اور صدر رہے ہیں تاہم ایک فوجی بغاوت کے بعد ان کا تختہ الٹ دیا گیا تھا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ سابق صدر کی اہلیہ نے اپنے شوہر کو آبائی گاؤں میں اپنے گھر میں تدفن کرکے مقامی رسم و رواج کو توڑا۔ اس لیے اب سابق صدر رابرٹ موگابے کی باقیات کو قبر سے نکال کر ہرارے میں قومی ہیروز کے مزار میں دفن کیا جائے۔ عدالت نے اہلیہ کو سابق صدر کے زیر استعمال کپڑے اور دیگر اشیا بھی جمع کرانے کا حکم دیا۔

عدالتی کی حکم کی توثیق کرتے ہوئے زمبابوے کے رسم و رواج کے مطابق ملک کے سربراہ اور مذہبی رہنما نے سابق صدر کی گھر میں موجود قبر سے میت نکال کر قومی ہیروز کے قبرستان میں تدفن کی اجازت دیدی۔

واضح رہے کہ رابرٹ موگابے 6 ستمبر 2019 کو کینسر کے باعث انتقال کرگئے تھے تاہم فوجی بغاوت کے بعد 2017 میں ملکی اقتدار پر قابض ہونے والے ایمرسن مننگاگوا نے تدفن میں رکاوٹیں ڈالی تھیں جس پر سابق صدر کی اہلیہ نے اپنے شوہر کی تدفن گھر میں ہی کردی تھی۔

install suchtv android app on google app store