سعودی عرب میں مقیم تارکین وطن دوسرے ممالک کے پاسپورٹ کے حصول میں زیادہ دلچسپی کیوں لے رہے ہیں؟

ائیر پورٹ فائل فوٹو ائیر پورٹ

‘سٹیزن شپ انویسٹ’ نامی امیگریشن فرم کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں مقیم تارکین وطن دوسرے ممالک کے پاسپورٹ کے حصول میں زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں۔

امیگریشن فرم کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ویرونیکا کوڈیمی نے بتایا کہ غیرملکی اب دوسرے ملک کا پاسپورٹ حاصل کرنے میں پہلے سے کہیں زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں، 2020 کی دوسری ششماہی کے اعدادوشمار کے مطابق مملکت میں رہنے والے تارکین وطن کی دوسرا پاسپورٹ حاصل کرنے میں دلچسپی 46 فیصد بڑھی۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں مقیم لیبیائی شہریوں کی تعداد زیادہ ہے جو دوسری شہریت چاہتے ہیں جس کے بعد شامی، ہندوستانی، عراقی، لبنانی، یمنی اور مصری تارکین بھی اسی صف میں شامل ہیں۔

ویرونیکا کوڈیمی نے کہا کہ کوروناوبا کے باعث بہت سے لوگوں کو سوچنے کا موقع ملا، مالی اور صحت کے مسائل کے باعث بھی شہری ایسے مملکت منتقل ہونا چاہتے ہیں جہاں صحت کا بہترین نظام موجود ہو۔

سٹیزن شپ انویسٹ کا انٹرویو میں کہنا تھا کہ مالی طور پر بہت سے مستحکم افراد بھی کورونا وبا کے باعث اپنے گھروں میں پھنسے ہوئے ہیں، وہ ضروری ویزا نہ ہونے کی وجہ سے اپنے اہل خانہ کو زیادہ محفوظ ممالک نہیں لے جاسکے۔ وہ سرمایہ کاری پروگرام کے ذریعے دیگر ممالک کی شہریت چاہتے ہیں۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں تارکین وطن کی جانب سے منتخب کیے جانے والے 3 سب سے مقبول پروگراموں میں ‘سینٹ کٹس اینڈ نیوس’ 46 فیصد درخواستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے جس کے بعد مزید دو پروگرام شامل ہیں۔ یہ مختلف ممالک میں کی جانے والے سرمایہ کاری پروگرامز ہیں۔

install suchtv android app on google app store