دنیا بھر میں شادی کی عجیب و غریب رسومات پائی جاتی ہیں جو کبھی سننے یا دیکھنے کو نہیں ملتیں۔
وہیں بھارت ایک ایسا ملک ہے جہاں شادی کی حیرت میں مبتلا کردینے والی متعدد رسومات و روایات موجود ہیں۔ یہاں جس رسم کی بات کی جارہی ہے اس کا تعلق بھی بھارت سے ہے۔
بھارتی ویب سائٹ ڈی این اے کی رپورٹ کے مطابق اندیا کی شمال مشرقی ریاست میگھالیہ میں کھاسی قبیلے میں ایک مشہور روایت ہے، جس کے تحت دولہے کو شادی کے بعد ان کی دلہنوں کے گھر بھیج دیا جاتا ہے، جو کہ ایک منفرد شادی کے رواج کے طور پر کھڑا ہوتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس قبیلے میں عورت کو مردوں سے زیادہ عزت و احترام سے رکھا جاتا ہے۔
کھاسی قبیلے کی روایت ہے کہ اگر کوئی مرد چھوٹی بیٹی سے شادی کرتا ہے تو اسے بیوی کے گھر یعنی اپنے سسرال منتقل ہونا پڑتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کھاسی قبیلے میں لڑکوں پر زیادہ توجہ نہیں دی جاتی کیونکہ وہ آخرکار خاندانی مال لے کر بیوی کے پاس منتقل ہوجاتے ہیں۔
بھارتی ویب سائٹ کے مطابق بیوی کے گھر میں شوہر کی حیثیت ثانوی ہوتی ہے اور وہاں بیوی کے ماموں اور دوسرے مرد ہر کام میں پیش پیش ہوتے ہیں۔ مرد کو اپنے بچوں پر بھی زیادہ اختیار نہیں اور بچے ماں کا خاندانی نام اختیار کرتے ہیں۔ شوہر کو اگر کوئی پریشانی یا مسئلہ آجائے تو وہ اپنی بہن سے رابطہ کرسکتا ہے کیونکہ وہی خاندان کی سربراہ ہوتی ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ مذکورہ قبیلے کی شادیوں میں انگوٹھیوں کا تبادلہ ہوتا ہے نہ ہی جہیز کا کوئی نظام موجود نہیں ہے۔ عورتوں کو تمام دولت کی واحد نگہبان سمجھا جاتا ہے اور ان کے ساتھ انتہائی محبت اور احترام سے پیش آیا جاتا ہے۔ ان تمام رسومات کو دیکھ کر یہی سمجھا جاتا ہے کہ اس قبیلے میں میاں بیوی کے درمیان ایک طویل فاصلہ ہے۔
متعدد میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کے کھاسی قبیلے کی مجموعی آبادی 14 لاکھ سے زائد ہے۔