ایسا نیوکلیئر انجن تیار جو صرف تین ماہ میں انسانوں کو مریخ تک پہنچ سکے گا

نیوکلیئر انجن فائل فوٹو نیوکلیئر انجن

امریکہ کا خلائی تحقیقاتی ادارہ ناسا 2030 تک اپنے عملے کو مریخ پر بھیجے گا۔ جو تین ماہ میں چار کروڑ میل کا سفر طے کرے گا۔

ناسا کے لئے تیار کردہ نیوکلیئر انجن صرف تین ماہ میں انسانوں کو مریخ تک پہنچا سکتا ہے۔ الٹرا سیف نیوکلئیر ٹیکنالوجی کمپنی کے مطابق ایٹمی پاور سے چلنے والےانجن میں دو راکٹ نصب کیے جائیں گے۔

عام طور پر مریخ پر جانے کے لیے سات ماہ کا وقت لگتا ہے تاہم نئے نیوکلئیر انجن سے یہ سفر تین ماہ میں ممکن ہوجائے گا۔

کپمنی کے مطابق تیار ہونے کے بعد نیوکلیئر انجن ماضی کی نسبت زیادہ محفوظ اور تیز ہو جائے گا۔ اس کی انجن کی مدد سے مریخ کے علاوہ دیگر سیاروں تک سفر کو بھی تیز بنایا جا سکے گا۔

اس انجن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ مارکیٹ میں پہلے سے موجود ٹیکنالوجی کو پیچھے چھوڑ دے گا۔

اس انجن میں ایک خاص ایندھن استعمال کیا جائے گا جو کم یورینیم کے ساتھ زیادہ انرجی پیدا کرے گا۔ فرم نے ایندھن کو زیرکونیم کاربائڈ کے ٹکڑوں میں پیک کرنے کا مشورہ دیا ہے جو زیادہ سے زیادہ ایندھن کے ذریعے نقصان پہنچائے بغیر درجہ حرارت کو برداشت کر سکتا ہے۔

ناسا منتظمین نے کہا ہماری ترجیح ہوگی کہ سائنسدان مریخ پر کم سے کم30 دن گزاریں اور یہ وقت ایک سال یا تین سال تک بھی بڑھایا جا سکتا ہے۔

install suchtv android app on google app store