اب آپ کوفون یا ٹیبلٹ کواٹھا کرپھرنے کی ضرورت نہیں

مصنوعی ذہانت کے تحت چلنے والے ویب کیم کو اوبس بوٹ کا نام دیا گیا ہے۔ فائل فوٹو مصنوعی ذہانت کے تحت چلنے والے ویب کیم کو اوبس بوٹ کا نام دیا گیا ہے۔

جوافراد ویب کیم سے استعمال کرتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ انہیں یکسو ہوکر کیمرے کے سامنے بیٹھنا پڑتا ہے یا پھر فون یا ٹیبلٹ کو اٹھائے پھرنے کی ضرورت پیش آتی ہے۔

فون اٹھا کرہاتھوں کوآزاد نہیں رکھا جاسکتا۔ اس کا حل ایک چھوٹےموبائل ویب کیم کی صورت میں برآمد ہوا ہے جو آپ کو یاد رکھتے ہوئے اپنی گردن کو آپ کی جانب رکھتا ہے۔

مصنوعی ذہانت کے تحت چلنے والے ویب کیم کو اوبس بوٹ کا نام دیا گیا ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ نیورل نیٹ ورک کی بدولت اپنے دیکھنے والے شخص کو فریم میں رکھتے ہوئے فوکس کرتا ہے خواہ وہ تیزی سے ادھر ادھر حرکت ہی کیوں نہ کررہا ہو۔ موٹر کے ذریعے ٹریکنگ کے دوران بھی اس کا کیمرہ دھندلا نہیں پڑتا اور نہ ہی آپ فوکس یا فریم سے باہر ہوتے ہیں۔ یوں ویڈیو کال، یوٹیوب ویڈیو ریکارڈنگ یا کسی بھی عمل کے لیے آپ کو ایک جگہ ساکت ہوکر بیٹھنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔

ویڈیو کال، ویڈیو ریکارڈنگ اور کانفرنسنگ کے دوران ویڈیو کا معیار انتہائی بلند رہتا ہے۔ تیزرفتار ویڈیو ٹرانسفر کے لیے کیمرہ یوایس بی ٹائپ سی استعمال کرتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کیمرہ دو طرح سے حرکت کرتا ہے یعنی اوپر اور نیچے 45 درجے تک حرکت کرتا ہے جبکہ وائڈ اینگل لحاظ سے 150 درجے تک گھوم سکتا ہے۔ اس کا مائک اطراف کے شور کو کاٹتے ہوئے صرف آپ کی بات آگے بڑھاتا ہے جس کے لیے مصنوعی ذہانت کو استعمال کیا گیا ہے۔

ہلکے پھلکے اوبس بوٹ کو ٹرائی پوڈ، لیپ ٹاپ کے کنارے اور کسی بھی جگہ پر رکھا جاسکتا ہے۔ اسے ایپ کے ذریعے بھی کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ پھر جو اساتذہ آن لائن پڑھاتے ہوئے کمرہ جماعت میں گھوم پھرکرپڑھاتے ہیں ان کےلئے یہ کیمرہ ایک بہترین تحفہ ہے۔

اوبس بوٹ کا کل وزن صرف 115گرام ہے جو یو ایس بی سے چارج ہوسکتا ہے۔ اس کا نچلے حصے میں مقناطیس کی پرت لگی ہے جو اسے کسی بھی مقام پر چپک سکتا ہے۔

آپ کو دیکھتے ہوئے گردن گھمانے والا ویب کیم اس وقت 45 فیصد ڈسکاؤنٹ کے ساتھ 119 ڈالر میں دستیاب ہے۔

install suchtv android app on google app store