سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس کے بانی ایلون مسک کی انٹرنیٹ کمپنی سٹار لنک کو آپریشنز کیلئے لائسنس کیوں نہیں ملا؟ اس حوالے سے وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کیمونیکیشن کی دستاویز میں حقائق سامنے آگئے ہیں۔
دستاویز کے مطابق انٹرنیٹ کمپنی سٹار لنک اداروں کے تکنیکی اور ریگولیٹری خدشات کی تعمیل کیلئے تیار نہیں اور خدشات اور تحفطات سے کمپنی کو آگاہ کردیا گیا ہے۔
وزارت آئی ٹی کے مطابق انٹرنیٹ کمپنی سمیت دیگر سیٹلائٹ براڈبینڈ کمپنیاں پاکستان میں آنے کی خواہشمند ہیں اور سٹار لنک سمیت دیگر کمپنیوں نے لائسنس کی ضروریات کو پورا نہیں کیا۔
دستاویز کے مطابق سٹار لنک نے فروری 2022 میں براڈبینڈ سروسز کیلئے درخواست دی جس پر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے رائے طلب کی اور فریکوئنسی ایلوکیشن بورڈ ، ایس پی ڈی ، سپارکو اور دیگر قومی ایجنسیوں نے درخواست کا تجزیہ کیا۔
نان جیو اسٹیشنری سیٹلائٹ اور لوارتھ آربٹ سے جڑے مسائل کا جائزہ لیا گیا، نان جیواسٹیشنری سیٹلائیٹ کے جیو اسٹیشنری سیٹلائٹ میں مداخلت کے بھی خدشات ہیں، اداروں کی جانب سے اٹھائے گئے خدشات انٹرنیٹ کمپنی کے ساتھ اٹھائے گئے لیکن کمپنی نے خدشات دور نہیں کیے۔
رجسٹریشن کا کوئی میکنزم نہ ہونے سے بھی سٹار لنک کی درخواست پر عمل میں تاخیر ہوئی۔