اظہر علی کو بے روزگار کرکٹرز کا مقدمہ لڑنا مہنگا پڑ گیا، ٹیسٹ کپتانی خطرے میں

اظہرعلی فائل فوٹو اظہرعلی

بے روزگارکرکٹرز کا مقدمہ لڑنا اظہرعلی کو مہنگا پڑگیا جب کہ وزیر اعظم سے ملاقات کی ’’پاداش‘‘ میں ٹیسٹ کپتانی ہی خطرے میں پڑ گئی۔

نئے ڈومیسٹک سسٹم نے سیکڑوں کرکٹرز کی بے روزگار کر دیا ہے، ڈپارٹمنٹل کرکٹ بحال کرنے کے معاملے پر بات چیت کا ارادہ لیے ہیڈکوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق،ٹیسٹ کپتان اظہر علی اورآل راؤنڈر محمد حفیظ وزیر اعظم و چیف پیٹرن پی سی بی عمران خان سے ملاقات کیلیے گئے تھے،اس دوران اسلام آباد میں موجود بورڈ کے چیئرمین احسان مانی اور چیف ایگزیکٹو وسیم خان بھی اس میٹنگ میں شریک ہوگئے۔

عمران خان نے اس موقع پر کرکٹرز کے موقف کو تسلیم نہیں کیا لیکن پی سی بی کو یہ بات ناگوار گزری کہ تنخواہ دار ہونے کے باوجود کرکٹرز نے بغیر اطلاع کیے اپنے طور پر وزیر اعظم سے ملاقات کیوں طے کی،سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ نہ ہونے کی وجہ سے محمد حفیظ تو بچ نکلے،دیگر دونوں کرکٹرز سے باز پرس ہوئی،مصباح الحق فی الحال چیف سلیکٹر کا عہدہ گنوا بیٹھے ہیں،سابق کپتان نے زمبابوے سے سیریز کیلیے اسکواڈ کا انتخاب کیا،دورئہ نیوزی کیلیے کھلاڑیوں کی سلیکشن ان کی آخری ذمہ داری ہوگی۔

اگرچہ مصباح نے پریس کانفرنس میں کہاکہ ان کے ایک عہدہ چھوڑنے کی وجہ وزیر اعظم سے ملاقات نہیں لیکن ذرائع یہی بتاتے ہیں کہ ان کے حکام سے تعلقات اب مثالی نہیں رہے، دوسری جانب اظہر علی کا ستارہ بھی گردش میں آگیا۔

ذرائع کے مطابق ٹیسٹ کپتان کی کارکردگی کا جائزہ لیا جا رہا ہے، اس سے قبل ان کی پی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان سے ملاقات بھی ہوچکی،ان کو قیادت سے ہٹاکر بابر اعظم کو ذمہ داری سونپے جانے کا امکان ہے۔

دوسری جانب ٹی ٹوئنٹی کے بعد ون ڈے کپتان بھی مقرر کیے جانے والے بابر اعظم پر تیسرے فارمیٹ کا اضافی بوجھ نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا تو محمد رضوان کو بھی ٹیسٹ کپتان بنایا جاسکتا ہے، حتمی فیصلہ دورئہ نیوزی لینڈ سے قبل متوقع ہے،اسکواڈ کا اعلان زمبابوے کیخلاف سیریز ختم ہونے پر نومبر کے دوسرے ہفتے میں متوقع ہے۔

پاکستان ٹیم کو دورہ نیوزی لینڈ میں 3 ٹی ٹوئنٹی میچز 18، 20 اور 22 دسمبر کو کھیلنا ہیں، بعد ازاں پہلا 26دسمبراوردوسرا 3 جنوری سے شروع ہوگا۔

یاد رہے کہ پاکستان کے موجودہ اسکواڈ میں سب سے زیادہ 81ٹیسٹ کھیلنے والے اظہر علی نے سرفراز احمد کو ہٹائے جانے پر12 ماہ قبل ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سنبھالی تھی، دورئہ انگلینڈ کے تیسرے ٹیسٹ میں انھوں نے 141رنز کی عمدہ اننگز کھیلی تھی مگر سیریز پاکستان 0-1 سے ہار گیا تھا، محمد رضوان اس سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے تھے۔

کئی سابق کرکٹرز نے ان کی دلیری کو سراہتے ہوئے کہا تھا کہ انگلش کنڈیشنز میں بہتر کارکردگی کیلیے جس عزم اور حوصلے کی ضرورت ہوتی ہے انھوں نے اسی کا مظاہرہ کیا، چند روز قبل ہی وکٹ کیپر بیٹسمین کی قیادت میں خیبرپختونخوا کی ٹیم نے قومی ٹی ٹوئنٹی کپ بھی اپنے نام کیا ہے۔

install suchtv android app on google app store