راس ٹیلر کو امپائر سے ہاتھ ملانا مہنگا پڑگیا

کیوی ٹیم کے مڈل آرڈر بلے باز راس ٹیلر فائل فوٹو کیوی ٹیم کے مڈل آرڈر بلے باز راس ٹیلر

آئی سی سی کا ورلڈ کپ کا فائنل نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے درمیان کھیلا گیا جس کے نتیجے نے پوری دنیا کو حیرت میں مبتلا کر دیا لیکن فیصلہ قوانین کے مطابق انگلینڈ کے حق میں ہوا اور انگلش ٹیم پہلی مرتبہ ٹائٹل اپنے نام کرنے میں کامیاب رہی۔

 تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیم کو بھی پوری دنیا میں اپنی صلاحیتوں کے باعث داد موصول ہوئی لیکن اب نیوزی لینڈ کے بلے باز راس ٹیلر نے بھی خاموشی توڑ دی ہے اور کہاہے کہ ورلڈ کپ کے فائنل کا نتیجہ سمجھنے میں انہیں ایک ہفتہ لگ گیا۔

کیوی ٹیم کے مڈل آرڈر بلے باز راس ٹیلر کا کہنا ہے کہ فائنل میچ کے ساتھ جذباتی پن وابستہ ہے، اس میں کئی نشیب و فراز آئے، راس ٹیلر نے کہا کہ ورلڈ کپ فائنل دوبارہ دیکھنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، دوبارہ کبھی فائنل نہیں دیکھوں گا۔ انہوں نے کہا کہ فائنل میچ برابر ہونے کے بعد امپائرز سے ہاتھ ملانے گیا تو پتہ چلا کہ سپر اوور ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ فائنل کے بعد پیرس چلا گیا، فیملی کے ساتھ وقت گزارا تو آئی سی سی قوانین کی سمجھ آئی۔ کیوی بلے باز کا کہنا تھا کہ ایفل ٹاور کے پاس لوگوں نے آ کر کہا کہ فائنل بہت شاندار تھا، مجھے فائنل میچ کا نتیجہ سمجھنے میں ایک ہفتہ لگا۔

بارہویں کرکٹ ورلڈکپ کا فائنل 14 جولائی کو انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کے درمیان لارڈز کے تاریخی میدان پر کھیلا گیا تھا۔ مقررہ 50 اوورز میں نتیجہ برابر ہونے پر میچ کا نتیجہ سپر اوور کے ذریعے ہوا تھا جس میں انگلینڈ کو زیادہ باونڈریز کی بنیاد پر فاتح قرار دیا گیا تھا۔

install suchtv android app on google app store