آئسولیشن اور قرنطینہ کی غیریقینی صورتحال، نیوزی لینڈ کا دورہ آسٹریلیا ملتوی

نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم فائل فوٹو نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم

نیوزی لینڈ نے آئسولیشن اور قرنطینہ قوانین کے حوالے سے غیریقینی صورتحال کی وجہ سے اپنا دورہ آسٹریلیا ملتوی کردیا ہے۔

محدود اوورز کے میچز کے لیے نیوزی لینڈ کے دورہ آسٹریلیا کا آغاز پرتھ سے ہونا تھا لیکن اس کو مغربی آسٹریلیا میں سختی سرحدی قوانین کی وجہ سے ان کو تبدیل کرنا پڑا۔

نیوزی لینڈ کی ٹیم کو آسٹریلیا میں تین ون ڈے اور کینبرا میں ٹی20 میچ بھی کھیلنا تھے جہاں یہ سیریز مایہ ناز بلے باز روس ٹیلر کی الوداعی سیریز ہوتی۔

اس سے قبل 2020 کے اوائل میں کورونا وائرس کی آمد کی وجہ سے بھی نیوزی لینڈ کا دورہ آسٹریلیا بھی منسوخ کردیا گیا جبکہ گزشتہ سیزن شیڈول سیریز بھی ملتوی کردی گئی تھی۔

نیوزی لینڈ کا سفر کرنے کے لیے بھی پابندیاں عائد ہیں اور کیویز کے دیس آمد پر تمام مسافروں کو 10 دن قرنطینہ کرنا پڑتا ہے، اسی وجہ سے نیوزی لینڈ ٹیسٹ کھلاڑیوں کے بغیر اسکواڈ آسٹریلیا بھیج رہا تھا کیونکہ ٹیسٹ ٹیم کو جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کی تیاری کرنی ہے۔

نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے کرکٹ بورڈز نے تجویز پیش کی تھی کہ دورے کو طویل کیا جائے تاکہ ٹیم مناسب وقت میں قرنطینہ مکمل کر کے وطن واپس آ سکے لیکن نیوزی لینڈ حکومت نے اس تجویز کو مسترد کردیا۔

نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ وائٹ ٹرانس تسمن سرحد کے حوالے سے قرنطینہ قانون میں حکومت کی جانب سے نرمی کا عندیہ دیے جانے پر ابتدائی طور پر دورہ شیڈول کیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اومیکرون کے آنے کے بعد حکومت کی حکمت عملی تبدیل ہوئی ہے اور اسی وجہ سے بیرون ملک سے آنے والوں کے لیے 10دن لازمی قرنطینہ کی شرط عائد کردی گئی ہے۔

کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو نک ہوکلی نے کہا کہ ہمیں انتہائی مایوسی ہے کہ ہم شیڈول کے مطابق آسٹریلیا کے خلاف میچز نہیں کھیل سکیں گے لیکن ہم سیریز دوبارہ شیڈول کرنے کے حوالے سے نیوزی لینڈ کرکٹ سے رابطے میں رہیں گے۔

واضح رہے کہ آسٹریلیا کو 17 سے 20 مارچ تک بھی نیوزی لینڈ کا دورہ کرنا ہے البتہ موجودہ صورتحال اور قوانین میں یہ بھی غیریقینی صورتحال سے دوچار ہے۔

install suchtv android app on google app store