حلیم عادل شیخ پر فرد جرم عائد

حلیم عادل شیخ پر فرد جرم عائد فائل فوٹو حلیم عادل شیخ پر فرد جرم عائد

کراچی کی مقامی عدالت نے کار سرکار میں مداخلت اور ہنگامہ آرائی کیس میں اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی پر فرد جرم عائد کردی ہے۔ کراچی کی ملیر کورٹ میں حلیم عادل شیخ ودیگر کیخلاف کار سرکار میں مداخلت اور ہنگامہ آرائی کیس کی سماعت ہوئی، جہاں عدالت نے شواہد کی روشنی میں اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔

کمرہ عدالت میں موجود حلیم عادل شیخ اور سمیر شیخ سمیت دیگر ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا، جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہان کو طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت سترہ اپریل تک ملتوی کردی۔کار سرکار میں مداخلت اور ہنگامہ آرائی کیس میں پیشی سے قبل حلیم عادل شیخ نے میڈیا سے گفتگو میں سندھ حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا تھا کہ سندھ میں انسداد کرپشن کی ویکسین لگانے کی ضرورت ہے، صوبے میں کرپشن کا بازار گرم ہے،یہاں جمہوریت نہیں سول آمریت ہے۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ میں پولیس گردی بہت زیادہ عام ہے ،ان لوگوں نے ہمارے خلاف مقدمات جھوٹ قائم کیے، میں بنائے گئے کیسز کا سامنا کروں گا،

اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ سندھ میں صحت کی صورتحال بہت خراب ہے، سندھ حکومت کا اربوں کا بجٹ ہے کا لیکن ایمبولینس سروس نہیں، سندھ میں میتوں کو گدھا گاڑی پر لے جایا گیا۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ یہاں اس شخص کو خطرہ ہے جو حکومت سندھ کوبے نقاب کرتا ہے، صحافی اجے لالوانی کو سچ بولنے کی سزا دی گئی۔

صوبے میں کتوں کے کاٹے جانے کے واقعات میں اضافے پر اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ سندھ میں 92 کروڑ روپے کتوں کی نسل کشی کے لیےاستعمال کیے گئے۔

 

install suchtv android app on google app store