آرمی چیف کے نوٹس اور بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد سندھ پولیس کے اعلیٰ افسران نے چھٹی کی درخواست واپس لینے کا مشروط فیصلہ کرلیا۔
سندھ پولیس کے اعلیٰ افسران نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے کراچی واقعے پر نوٹس لینے اور پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے ملاقات کے بعد یہ فیصلہ کیا۔
سندھ پولیس کی جانب سے جاری ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ ’آئی جی سندھ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنی چھٹی کی درخواست کو فی الحال التواء میں رکھ رہے ہیں اور انہوں نے ماتحت افسران کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ بھی وسیع تر قومی مفاد میں اپنی چھٹی کی درخواستیں 10 روز کے لیے مؤخر کردیں‘۔
مزید جانیے: بلاول بھٹو کی آئی جی سندھ مشتاق مہر سے ملاقات، سندھ پولیس کے ساتھ اظہار یکجہتی
سندھ پولیس کے مطابق آئی جی سندھ نے ماتحت افسران کو ہدایت کی ہے کہ افسران معاملے کی انکوائری کا نتیجہ آنے تک چھٹیوں کی درخواستوں کو مؤخر کردیں۔
سندھ پولیس کی جانب سے جاری ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ کے آئی جی ہاؤس آنے اور اظہار یکجہتی پر مشکور ہیں، ہم آرمی چیف کے مشکور ہیں کہ انہوں نے پولیس فورس کی دل شکنی کا احساس کیا۔
IG Sindh has decided to defer his own leave and ordered his officers to set aside their leave applications for ten days in the larger national interest, pending the conclusion of the inquiry.
— Sindh Police (@sindhpolicedmc) October 20, 2020
خیال رہے کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر مقدمے اور گرفتاری کیلئے پولیس حکام پر دباؤ کے معاملے پر آج انسپکٹر جنرل ( آئی جی) سندھ سمیت اعلیٰ پولیس افسران نے چھٹیوں پر جانے کا فیصلہ کیا تھا۔
آئی جی سندھ، 3 ایڈیشنل آئی جیز، 25 ڈی آئی جیز اور 30 ایس ایس پی چھٹی پر چلے گئے تھے، چھٹی کی درخواست میں لکھا تھا کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایف آئی آر کے واقعے میں پولیس افسران کو بے عزت اور ہراساں کیا گیا، افسران سے ہوئے ناروا رویے پر تمام پولیس افسران کو دھچکا لگا۔
اس کے بعد بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس میں آرمی چیف سے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا ۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اس معاملے کی تحقیقات کا حکم کور کمانڈر کراچی کو کرنے کا حکم دیا ہے۔