پنوعاقل: زمین پھٹی نہ آسمان گرا، گھر کے سربراہ نے 11افراد کے گلے تیز دھار آلے سے کاٹ دیئے

پنوعاقل میں ایک ہی خاندان کے 10 افراد  قتل فائل فوتو پنوعاقل میں ایک ہی خاندان کے 10 افراد قتل

زمین پھٹی نہ آسمان گرا، گھر کے سربراہ سفاک و بے رحم ملزم نے اپنی بیوی، بچوں، بہو، پوتا، پوتی سمیت 11افراد کے گلے تیز دھار آلہ سے کاٹ دیئے، ایک ہی گھر کے 11افراد کے قتل کی لرزہ خیز واردات سے علاقے میں سوگ کی فضاء قائم ہوگئی۔

پولیس نے کارروائی کرکے فرار ہونیوالے ملزم کو اس کے دیگر چار بیٹوں سمیت گرفتار کرلیا، جائے وقوعہ سے آلہ قتل بھی برآمد، مقتولین کی نعشیں پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کردی گئیں۔ مقتولین میں 3 خواتین، 4معصوم بچیاں اور 4معصوم بچے شامل ہیں۔

پنوعاقل کے گاؤں صلاح انڈھڑ میں گھرانے کے سربراہ ملزم وہاب اللہ انڈھڑ نے تیز دھار آلہ سے اپنے ہی گھر کے 11افراد کو بے دردی سے قتل کردیا، مقتولین میں ملزم کی 42 سالہ بیوی مسماة رقیہ، 18سالہ بیٹی اقرا، 8 سالہ اسراء، 6 سالہ ثریا، 5 سالہ حاجانی، 19سالہ بہو نسیمہ، 3سالہ پوتی نازیہ، ایک سالہ پوتا علی شیر، 4 سالہ بیٹا محمود اسد، 3سالہ بیٹا محمود احسان اور ایک سالہ کمسن بیٹا بھی شامل ہے۔

واقعہ کے بعد پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر آلہ قتل برآمد کیا اور ضروری شواہد اکٹھے کرنے کے بعد گھر کو سیل کردیا ہے جبکہ نعشیں پوسٹ مارٹم کے لئے تعلقہ اسپتال منتقل کی گئیں۔ پولیس نے تفتیش کے لئے بعض علاقہ مکینوں کو بھی حراست میں لیا ہے۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایس ایس پی سکھر عرفان علی سموں جائے وقوعہ پر پہنچ گئے، تمام معاملات کی نگرانی کی، شواہد جمع کئے، ملزم کی گرفتاری کے لئے فوری طور پر ٹیمیں تشکیل دی گئیں اور چند ہی گھنٹوں میں ملزم کو اس کے چار بیٹوں سمیت گرفتار کرلیا گیا۔

ایس ایس پی سکھر عرفان سموں کے مطابق خاندان کے سربراہ ملزم وہاب اللہ نے گھر 11 افراد کو خنجر سے گلے کاٹ کر قتل کیا ہے، تمام مقتولین کی عمریں ایک سال سے 42 سال تک کے درمیان ہیں، مقتولین میں ملزم کی بیوی اور چار بیٹیاں،تین بیٹے، بہو، پوتی اور پوتا شامل ہیں۔

جائے وقوعہ سے آلہ قتل برآمد کرلیا گیا ہے، ملزم واردات کے بعد دیگر چار بیٹوں کے ساتھ گھوٹکی فرار ہوگیا تھا، ملزم اور اس کے چار بیٹوں کو گھوٹکی سے گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے، گرفتار ہونیوالوں ملزم کا ایک دس سالہ بیٹا بھی شامل ہے، نشہ آور اشیا کھلا کر یا ہوش میں انہیں قتل کیا گیا اس سلسلے میں ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے۔

میڈیکل،فارنزک،رپورٹس اور اہل علاقہ سے بیانات لینے کے بعد حتمی رائے دی جاسکے گی، تفتیش مکمل ہونے کے بعد مکمل حقائق بتائے جاسکیں گے، ملزم پر ماضی میں بھی قتل کا مقدمہ تھا، پولیس کے مطابق ملزم نے 28اپریل 2011کو اپنے بھائی فتح اللہ انڈھڑ کو بھی گولیاں مارکر قتل کیا تھا۔

اہل علاقہ کے مطابق ملزم ذہنی طور پر بھی پریشان اور ذہنی مریض تھا اس حوالے سے بھی ڈاکٹرز کی حتمی رائے لی جائے گی۔ ایم ایس ڈاکٹر صلاح الدین کے مطابق ابتدائی پوسٹ مارٹم میں تمام افراد کو تیز دھار آلے سے گلہ کاٹ کر قتل کیا گیا ہے۔

پوسٹ مارٹم کی حتمی رپورٹ ایک سے دو روز میں آئے گی، پوسٹ مارٹم کے بعد میتیں ورثا کے حوالے کردی گئیں۔ ایک ہی گھر کے 11افراد کے سفاکانہ قتل کی لرزہ خیز واردات سے علاقے میں سوگ کی فضاء قائم ہوگئی ہے۔

مختلف چہ میگوئیاں کی جارہی ہیں کہ ملزم نے واردات سے قبل مقتولین کو نشہ آور اشیاء کھلائی ہوگی یا انہیں گہری نیند میں قتل کیا ہوگا جبکہ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ملزم کا ذہنی توازن درست نہیں تاہم اس حوالے سے حتمی صورتحال پولیس کی تفتیش اور میڈیکل رپورٹس آنے کے بعد ہی سامنے آسکے گی۔

واقعہ کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیلی اور لوگوں کی بڑی تعداد مقتولین کے گھر اور اسپتال پہنچ گئی۔ ہر شخص اپنے الفاظ میں رنج و غم کا اظہار کرتا دکھائی دیا۔

install suchtv android app on google app store