کراچی ایئرپورٹ کے قریب پی آئی اے کا مسافر طیارہ گر کر تباہ، متعدد افراد شہید

پی آئی اے کا طیارہ فائل فوٹو پی آئی اے کا طیارہ

لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا مسافر بردار طیارہ کراچی ایئرپورٹ کے قریب آبادی گرکر تباہ ہوگیا، جہاز میں 91 مسافر اور عملے کے 7 افراد سوار تھے۔

پی آئی اے کا مسافر طیارہ لاہور سے کراچی آرہا تھا کہ لینڈنگ سے کچھ ہی دیر قبل جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے متصل علاقے ماڈل ٹاؤن کی رہائشی کالونی میں گر کر تباہ ہوگیا۔ طیارہ گرنے سے کئی مکانات بھی تباہ ہوئے جس کے بعد علاقے میں بھگدڑ مچ گئی۔

حادثے کی شکار پرواز عید کی مناسبت سے خصوصی طور پر چلائی گئی تھی۔ پرواز نے دوپہر ایک بج کر 10 منٹ پر اڑان بھری تھی اور اپنے مقررہ وقت پر کراچی پہنچ گئی تاہم لینڈنگ سے چند ہی لمحوں پہلے پرواز کا کنٹرول روم سے رابطہ منقطع ہوگیا۔

طیارہ 2 بج کر37 منٹ پر تباہ ہوا

سول ایوی ایشن ذرائع کے مطابق طیارے کا 2 بج کر 37 منٹ پر ایئر کنٹرول کے ریڈار سے رابطہ منقطع ہوا اور بعد ازاں کپتان سجاد گل نے ایئر کنٹرول ٹاور کو طیارے کے لینڈنگ گیئر میں خرابی کے بارے آگاہ کیا۔

جناح اور سول اسپتال میں لاشوں کی منتقلی

حادثے کے بعد لاشوں اور زخمیوں کو جناح اور سول اسپتال منتقلی کا عمل جاری ہے۔ اب تک 37 لاشیں جناح اسپتال اور 18 لاشیں سول اسپتال منتقل کردی گئی ہیں جس کے بعد شہید ہونے والوں کی تعداد 55 ہوگئی ہے۔

محکمہ صحت کے ترجمان نے بتایا کہ حادثے کے بعد جناح اسپتال میں 19 اور سول اسپتال میں اب تک 18 لاشیں لائی جاچکی ہیں، سول میں ہی لائے گئے زخمیوں کی تعداد 20 ہے۔

ترجمان پی آئی اے کے مطابق طیارہ زیادہ پرانا نہیں تھا اور اس کی عمر تقریباً 10 سے 11 سال تھی، طیارہ مکمل مینٹین تھا لہٰذا تکنیکی خرابی کے بارے میں کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا۔

پی آئی اے کا ایمرجنسی کال سینٹر فعال

ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے کا ایمرجنسی کال سینٹر فعال کردیا گیا اور پی آئی اے کے آپریشنل ملازمین کو ڈیوٹی پر طلب کرلیا گیا ہے جیسے جیسے معلومات ملتی جائیں گی میڈیا کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔

ذرائع سول ایوی ایشن کے مطابق سول ایوی ایشن نے کراچی میں طیارہ حادثہ کے بعد فضائی آپریشن بند کردیا، پی آئی اے نے مختلف شہروں لاہور، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ سے فضائی آپریشن روک دیا۔

پائلٹ نے ائیر ٹریفک کو ’مے ڈے‘ کال دی

ذرائع کا بتانا ہےکہ سول ایوی ایشن نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پی آئی اے کی پرواز 8303 کا لینڈنگ سے ایک منٹ قبل ائیرٹریفک کنٹرول سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔

جہاز کے پائلٹ اور ٹریفک کنٹرول ٹاور کے درمیان آخری رابطے کی آڈیو ریکارڈنگ بھی سامنے آئی جس میں طیارے کے پائلٹ نے ایک انجن فیل ہونےکی اطلاع دی اور  مے ڈے کی کال دی تھی جس پر پائلٹ کو بتایا گیا کہ طیارے کی لینڈنگ کے لیے دو رن وے دستیاب ہیں جس کے بعد طیارے کا رابطہ منقطع ہوگیا۔

ذرائع سول ایوی ایشن کا کہنا ہےکہ طیارے میں فنی خرابی پیدا ہوئی تھی اور لینڈنگ سے پہلے اس کے پہیے نہیں کھل رہے تھے جس پر پرواز کو راؤنڈ اپ کا کہا گیا لیکن اس دوران جہاز آبادی پر گر گیا۔

پی آئی اے نے حادثے کا شکار طیارے کے مسافروں کی فہرست جاری کردی ہے جس کے مطابق مسافروں میں 51 مرد ،31 خواتین اور 9 بچے شامل ہیں۔

طیارے میں سینئر صحافی اور چینل 24 کے پروگرامنگ ڈائریکٹر انصار نقوی بھی سوار تھے جب کہ بینک آف پنجاب کے صدر ظفر مسعودکا نام بھی طیارےکےمسافروں کی فہرست میں شامل ہے۔

بینک آف پنجاب کے صدر ظفر مسعود کے حادثے میں معجزانہ طور پر محفوظ رہنے کی اطلاعات ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ طیارے کے کپتان کا نام سجاد گل ہے جب کہ عملے میں عثمان اعظم ، فرید احمد، عبدالقیوم اشرف ، ملک عرفان رفیق، عاصمہ اور مدیحہ ارم شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق طیارہ ماڈل کالونی اور ملیر کینٹ کے قریب جناح گارڈن کے پاس آبادی پر گرا اور اس میں گرتے ہی ہولناک آگ لگ گئی، طیارہ گرنے سے علاقے میں کے الیکٹرک کی تاریں اور ٹیلی فون کی تاریں بھی مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔

طیارہ جناح گارڈن کے قریب آبادی پر گرا، گھروں کو آگ لگ گئی

ذرائع نے بتایا کہ طیارہ گرنے سے قبل قریب موجود رہائشی عمارتوں کی چھتوں سے ٹکرایا جس سے کئی گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے اور گھروں کی چھتوں پر بھی آگ لگ گئی جب کہ طیارہ گرنے کے بعد علاقے میں کھڑی گاڑیوں کو آگ لگ گئی۔

حادثے کے بعد رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری جائے حادثہ پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا جب کہ آگ بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ کا عملہ بھی پہنچ چکا ہے اور شہر بھر سے فائر ٹینڈرز طلب کرلیے گئے۔

جائے حادثہ پر ریسکیو آپریشن جاری ہے اور جہاز کے ملبے سے ایک 5 سالہ بچے اور ایک شخص کی لاش نکال لی گئی ہے جب کہ رش کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔

کراچی کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ

صوبائی وزیر صحت نے طیارہ حادثے کے بعد کراچی کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی اور ہدایت کی ہےکہ زخمیوں کے علاج میں کسی قسم کی تاخیرنہ کی جائے۔

امدادی کارروائیاں

واقعے کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے، ریسکیو حکام اور مقامی لوگ جائے وقوع پر پہنچ گئے۔

ادھر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ کوئک ری ایکشن فورس اور پاکستان رینجرز سندھ امدادی کارروائیوں کے لیے موقع پر پہنچ گئے اور انہیں سول انتظامیہ کے ساتھ مدد کر رہے ہیں۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ طیارہ حادثے پر نقصانات کی تشخیص اور ریسکیو اقدامات کے لیے پاک فوج کے آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹرز روانہ کردیے گئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیموں کو ریسکیو اقدامات کے لیے جائے وقوع روانہ کیا گیا ہے۔

طیارہ حادثے کی اطلاع ملتے ہے وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے شہر کی تمام فائر بریگیڈ گاڑیوں کو فوری طور پر ماڈل کالونی میں حادثے کے مقام پر پہنچ کر امدادی کارروائیوں کا حکم دے دیا۔

ادھر ترجمان پاک بحریہ کی جانب سے بتایا گیا کہ کراچی میں طیارہ گرنے کے بعد لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے پاک بحریہ بھی معاونت کر رہی ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ پاک بحریہ کے 4 فائر ٹینڈرز جائے وقوع کی طرف روانہ کردیے گئے ہیں۔

علاوہ ازیں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی ہدایات پر تمام ایمرجنسی سروسز اور وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔

دوسری جانب سندھ کی وزارت صحت کی میڈیا کو آرڈینیٹر میران یوسف کے مطابق وزارت صحت نے کراچی کے تمام بڑے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔

ادھر جناح ہسپتال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2 خواتین اور 4 مردوں کو زخمی حالت میں ہسپتال لایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں لگتا ہے کہ متعدد زخمیوں کو یہاں لایا جائے گا ہم کورونا وائرس کے باعث احتیاط سے کام لے رہے ہیں اور اس حوالے سے جو کچھ ہوسکتا ہے ہم کررہے ہیں۔

واقعے پر اظہار افسوس

کراچی میں طیارہ گرنے پر وزیراعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجودہ، اپوزیشن جماعتوں کے قائدین سمیت مختلف شخصیات نے افسوس کا اظہار کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ پی آئی اے کا طیارہ گرنے پر دل نہایت رنجیدہ اورمغموم ہے۔

انہوں نے لکھا کہ وہ سی ای او ارشد ملک اور موقع پر موجود امدادی ٹیموں کے ساتھ رابطے میں ہیں، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس سانحے کی فوری تحقیقات کروائی جائیں گی، میری دعائیں اور تمام تر ہمدردیاں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔

install suchtv android app on google app store