مرغی کا گوشت 120روپے کلو مہنگا ہوگیا

مرغی کا گوشت 120روپے کلو مہنگا ہوگیا فائل فوٹو مرغی کا گوشت 120روپے کلو مہنگا ہوگیا

کورونا لاک ڈاون کے سبب پولٹری مصنوعات کی قیمتیں آسمان تک پہنچ گئیں،کراچی میں مرغی کا گوشت شہریوں کی پہنچ سے باہرہوتا جارہاہے۔

شہر میں پولٹری مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا اور ایک ہفتے کے دوران مرغی کا گوشت 120روپے کلو مہنگا ہوگیا۔

مارکیٹ میں ایک ہفتے کے دوران مرغی کا گوشت 120 روپے فی کلو مہنگا ہونے کے بعد شہر بھر میں مرغی کا گوشت 300 روپے کلو کے حساب سے فروخت ہونے لگا۔

مارکیٹ میں زندہ مرغی 100 روپے اضافے سے گوشت 220 روپے فی کلو مہنگا ہوگیا۔

مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ طلب و رسد کا فرق بڑھنے سے مرغی کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔

مارکیٹ ذرائع کے مطابق کئی ماہ نقصان کی وجہ سے فارمرز نے مرغی کی پیداوار کم کردی تھی۔

ریٹیلرز کا کہنا ہے کہ لاک دواون کی وجہ سے بھی مرغی کی پیداوار متاثر ہوئی ہے۔

مارکیٹ ذرائع رمضان المبارک تک مرغی کے گوشت کی قیمت 500 روپے فی کلوگرام تک جانے کا خدشہ ظاہر کررہے ہیں۔

برائلر ڈیلرز ایسویسی ایشن کا کہنا ہے کہ مرغیوں کی فیڈ کا تھیلا بھی مہنگا ہوا ہے اور چوزے کی قیمت بڑھنے سے بھی گوشت مہنگا کرنا پڑا ہے۔

گزشتہ ہفتے قومی ادارہ شماریات نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ رواں مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ میں مہنگائی میں 11.22 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ رمضان میں متعدد اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافہ ہوا۔ ایک ماہ میں دال مسور27، دال مونگ 23اور پھل 18فیصد مہنگے ہوئے۔

ادارہ شماریات کے مطابق انڈے 15، دال ماش18، دال چنا11 اوربیسن 8فیصد مہنگا ہوا۔ ایک ماہ کے دوران دال چنا اور چینی کے دام بھی بڑھ گئے ہیں۔

مارچ کی نسبت اپریل میں پیاز 23، چکن 22اورٹماٹر 11فیصد سستے ہوئے۔ موٹرفیول9، دودھ اور سبزیاں4، گندم 3فیصد سستی ہوئی ہیں۔ سالانہ بنیادوں پر دال مونگ101 فیصداورآلو 92فیصد مہنگے ہوئے۔

قومی ادارہ شماریات کے مطابق دال ماش 68، گیس 55، دال مسور48 اورانڈے 44 فیصد مہنگے ہوئے۔ پیاز 41، دال چنا31، بیسن29 فیصد اورچینی27 فیصد مہنگی ہوئی۔

گھی26، گندم اور تعمیراتی سامان 17، آٹا 15 اورگوشت 14فیصد مہنگا ہوا۔ رواں مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ میں گاڑیاں 14، ادویات13، چنے 12 اورجوتے 11 فیصد تک مہنگے ہوئے۔

مارچ کے مقابلے میں اپریل کے دوران مہنگائی کی شرح 0.8 فیصد کم ہوئی ہے۔ اپریل 2019 سے اپریل 2020 تک مہنگائی کی شرح 8.5 فیصد رہی۔

جولائی سے اپریل تک مہنگائی کی شرح 11.22 فیصد رہی۔ اپریل میں دال مسور 27.54 فیصد اور دال مونگ 23.11 فیصد مہنگی ہوئی ہیں۔

ادارہ شماریات کے مطابق اپریل میں پھل اور انڈے 17.71 فیصد اور چینی 2.55 فیصد مہنگی ہوئی۔ دال ماش 14 فیصد دال چنا 10.43 فیصد مہنگی ہوئی۔

بیسن 8 فیصد، لوبیا 4.73 فیصد اور سفید چنے 4.3 فیصد مہنگے ہوئے۔ جولائی سے اپریل تک پیاز 100 فیصد اور گیس 69 فیصد مہنگی ہوئی۔ 10 ماہ میں دال مونگ 63.60 اور آلو 57 فیصد مہنگے ہوئے۔

اس دوران دال ماش 41.14 فیصد مہنگی ہوئی۔ 10 ماہ میں گڑ 32 فیصد اور چینی 31.94 فیصد مہنگی ہوئی۔جولائی سے اپریل تک کوکنگ آئل 24 فیصد اور گندم 19.3 فیصد مہنگی ہوئی۔

اپریل 2019 کے مقابلے میں اپریل 2020 میں دال مونگ 101 فیصد مہنگی ہوئی۔ ایک سال میں آلو 92.2 فیصد اور گیس کی قیمت 54.8 فیصد بڑھ گئی۔

ایک سال میں دال ماش 67.8 فیصد اور دال مسور 47.6 فیصد مہنگی ہوئی۔ اس دوران چنے کی دال 31 فیصد, لوبیا اور بیسن 29 فیصد مہنگا ہوا۔

ایک سال کے دوران انڈے 44 فیصد اور پیاز 40.7 فیصد مہنگے ہوئے جب کہ 33.7 فیصد اور چینی 27.8 فیصد مہنگی ہوئی۔

install suchtv android app on google app store