کراچی میں شہریوں نے خاتون ایس ایچ او پر حملہ کر کے کیوں زخمی کردیا؟ بڑی وجہ سامنے آ گئی

کراچی میں نماز جمعہ سے روکنے پر حملہ کر کے خاتون ایس ایچ او کو زخمی کر دیا فائل فوٹو کراچی میں نماز جمعہ سے روکنے پر حملہ کر کے خاتون ایس ایچ او کو زخمی کر دیا

کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی سے روکنے پر شہری مشتعل ہوگئے اور پولیس پر پتھراؤ کیا جس کے نتیجے میں خاتون اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) پیر آباد زخمی ہوگئیں۔

اورنگی ٹاؤن کے علاقے پیرآباد میں پابندی کے باوجود اصفہانی مسجد میں نماز جمعہ کا اجتماع ہوا جس میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

پولیس نے شہریوں کو نماز جمعہ میں شرکت سے روکنے کی کوشش کی تو شہری مشتعل ہوگئے اور پولیس پر پتھراؤ کیا جس سے مقامی تھانے کی خاتون ایس ایچ او زخمی ہوگئیں۔

واقعے کے بعد پولیس نے مشتعل افراد کو منتشر کردیا۔ سول اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ نے خاتون پولیس افسر پر حملے کا نوٹس لیا اور واقعے کی فوری رپورٹ ڈی آئی جی ویسٹ سے طلب کرلی ہے۔

پولیس کے مطابق خاتون ایس ایچ او سندھ حکومت کی پابندی پر عملدرآمد کروا رہی تھیں اور ہجوم نے خاتون ایس ایچ او پیر آباد پر حملہ کرکے انہیں زخمی کردیا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین سینیٹر رحمان ملک نے کراچی میں خاتون ایس ایچ او پر حملے کا نوٹس لے لیا۔

سینیٹر رحمان ملک نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس سندھ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور واقعے کی تفصیل دریافت کی۔

رحمان ملک نے آئی جی سندھ سے خاتون ایس ایچ او پر تشدد کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے تشدد کے ذمہ داروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی ہدایت کی۔

سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ کراچی میں مشتعل افراد کا دورانِ لاک ڈاؤن اکٹھا ہونا اور پولیس پر حملہ کرنا قابل مذمت ہے۔

خیال رہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماع پر پابند عائد ہے اور 12 سے ساڑھے 3 بجے کے دوران مکمل لاک ڈاؤن ہوتا ہے جس کے باعث شہریوں کی آمدو رفت پر مکمل پابندی عائد ہوتی ہے۔

گزشتہ جمعے کو بھی کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں نماز جمعہ کا اجتماع کرنے پر پولیس نے منع کیا تو شہریوں نے پولیس پر حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں 2 اہلکار زخمی ہوگئے تھے اور شہریوں نے پولیس اہلکاروں کو اپنے گھروں میں پناہ دے کر ان کی جان بچائی تھی۔

 

install suchtv android app on google app store