کراچی میں کورونا وائرس کے مزید 2 کیسز سامنے آگئے، کل تعداد 18 ہوگئی

سندھ میں کروناوائرس کے مزید 2 نئے کیس سامنے آگئے فائل فوٹو سندھ میں کروناوائرس کے مزید 2 نئے کیس سامنے آگئے

سندھ میں کروناوائرس کے مزید 2 نئے کیس سامنے آگئے جس کے بعد سندھ بھر میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد15 جبکہ پاکستان میں وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 18 تک جا پہنچی۔

پاکستان میں کرونا کے کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ، محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ سندھ میں کروناوائرس کے مزید 2 نئے کیس رپورٹ ہوئے ایک کیس حیدرآباد میں رپورٹ ہوا جبکہ دوسرے نئے کیس کا تعلق کراچی سے ہے۔

محکمہ صحت سندھ نے بتایا حیدرآباد میں متاثرہ شخص شام اور دوحہ کاسفرکر چکا ہے کراچی میں متاثرہ مریض نے دبئی کا سفر کیا تھا دونوں مریضوں کے رابطےمیں آنیوالوں کی معلومات لے رہے ہیں۔

محکمہ صحت سندھ کے مطابق دو نئے کیس رپورٹ ہونے کے بعد سندھ بھر میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد15ہو گئی جبکہ پاکستان میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد اٹھارہ تک جا پہنچی ہے۔

معاون خصوصی صحت ڈاکٹرظفرمرزا نے ٹوئٹ میں بتایا ہے کہ متاثرہ افراد کرونا میں مبتلا مریضوں سے رابطے میں تھے مزید لوگوں کے ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔

خیال رہے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے بہنوئی بھی شکار ہوگئے ہیں وہ دو روز پہلے ایران سے آئےتھے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: کراچی میں کورونا وائرس کے 9 نئے کیسز سامنے آگئے، مجموعی تعداد 13 ہو گئی

یاد رہے گزشتہ روز بھی کراچی میں کرونا کے 8 نئے کیسز سامنے آئے تھے  جن میں 5 مریضوں نے شام براستہ دوحہ سفر کیا اور 3 مریضوں نے لندن براستہ دبئی سفر کیا تھا۔

وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ کرونا سے متعلق روزانہ کی بنیاد پر اجلاس ہوتا ہے، بیرون ملک سے آنے والوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا ہے آج رپورٹ ہونے والے افراد ایران سے نہیں آئے، متاثرہ افراد لندن اور دبئی سے آئے ہیں۔

دوسری جانب کرونا پر محکمہ ریلیف و آباد کاری خیبرپختونخوا نے بھی گائیڈ لائنز جاری کردی ہے اور ملک میں اندرون اوربیرونی آمدورفت کےلئے چیک پوائنٹس کاطریقہ وضع کردیا۔

پنجاب میں بھی کوروناسے بچاؤ کے لئے اقدامات کئے گئے اور وزیراعلیٰ پنجاب کےمطابق ضروری سامان اور آلات کےلیےلئے دو ارب تین کروڑ اسی لاکھ روپے مختص کردیے ہیں۔

 

کورونا وائرس‘ اصل میں ہے کیا؟

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کورونا وائرسز ایک سے زائد وائرس کا خاندان ہے جس کی وجہ سے عام سردی سے لے کر زیادہ سنگین نوعیت کی بیماریوں، جیسے مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم (مرس) اور سیویئر ایکیوٹ ریسپائریٹری سنڈروم (سارس) جیسے امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔

مزید جانیے: کورونا وائرس کےکیسز میں اضافہ، کراچی میں عوامی اجتماعات پر پابندی کی سفارش

یہ وائرس عام طور پر جانوروں کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر سارس کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ یہ بلیوں کی ایک خاص نسل Civet Cats جسے اردو میں مشک بلاؤ اور گربہ زباد وغیرہ کے نام سے جانا جاتا ہے، اس سے انسانوں میں منتقل ہوا جبکہ مرس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایک خاص نسل کے اونٹ سے انسانوں میں منتقل ہوا۔

اس کی علامات کیا ہیں؟

ڈبلیو ایچ او کے مطابق کورونا وائرس کی علامات میں سانس لینے میں دشواری، بخار، کھانسی اور نظام تنفس سے جڑی دیگر بیماریاں شامل ہیں۔

اس وائرس کی شدید نوعیت کے باعث گردے فیل ہوسکتے ہیں، نمونیا اور یہاں تک کے موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

یہ کتنا خطرناک ہوسکتا ہے؟

ماہرین کے مطابق کورونا وائرس اتنا خطرناک نہیں جتنا کہ اس وائرس کی ایک اور قسم سارس ہے جس سے 3-2002 کے دوران دنیا بھر میں تقریباً 800 افراد جاں بحق ہوئے تھے اور یہ وائرس بھی چین سے پھیلا تھا۔

ماہرین صحت کی ہدایات

ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری انفلوئنزا یا فلو جیسی ہی ہے اور اس سے ابھی تک اموات کافی حد تک کم ہیں۔

ماہرین کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کے مطابق لوگوں کو بار بار صابن سے ہاتھ دھونے چاہئیں اور ماسک کا استعمال کرنا چاہیئے اور بیماری کی صورت میں ڈاکٹر کے مشورے سے ادویات استعمال کرنی چاہیئے۔

install suchtv android app on google app store